عالمی برادری کے رابطے، بھارت امن چاہے تو پاکستان بھی تیار ہے: اسحاق ڈار

Published On 10 May,2025 08:36 am

اسلام آباد، واشنگٹن : (دنیا نیوز) پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی کا حق استعمال کرتے ہی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے پاکستانی سیاسی و عسکری قیادت سے ٹیلیفونک رابطے، کشیدگی میں کمی پر زور، تحمیل سے کام لینے کا مشورہ دیا۔

امریکی وزیر خارجہ کا آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے رابطہ

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو ٹیلی فون کر کے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے کیلئے تعاون کی پیشکش کی ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس کے مطابق مارکو روبیو نے فریقین کو مستقبل میں تنازعات سے بچنے کے لیے تعمیری بات چیت میں مدد کی پیشکش کی ہے۔

امریکہ کا نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے رابطہ 

مارکو روبیو نے وزیر خارجہ و نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے بھی رابطہ کیا ہے اور تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کو اسحاق ڈار نے بتایا کہ بال اب بھارت کے کورٹ میں ہے، اگر بھارت امن چاہے تو پاکستان بھی تیار ہے، اب اگر بھارت نے کوئی کارروائی کی تو پھر پاکستان بتائے بھی گا انتقامی کارروائی کیا ہوتی ہے۔

اسحاق ڈار کے مطابق مارکو روبیو نے زور دیا کہ پاکستان اور بھارت ایسا راستہ تلاش کریں جس سے دونوں ملکوں کے رابطے بحال ہوں اور مس کیکولیشن سے بچا جائے، دنیا یہ صورتحال افورڈ نہیں کر سکتی۔

اسحاق ڈار کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کو کہا کہ ابھی صرف ہم نے بھارتی جارحیت کا جواب دیا ، آپ بھارت کو سمجھائیں اور اب اگر بھارت اب یہاں رک جائے تو ہم رک جائیں گے، اگر بھارت نے پھر حملہ کیا تو پھر یہاں سے بھی جواب دیا جائے گا۔

وزیر خارجہ کے مطابق مارکو روبیو نے کہا کہ میں نے بھارت میں بات کی ہے اور دوبارہ کروں گا، یقینی بنائیں گے وہاں سے کوئی حملہ نہ ہو کیونکہ وہاں سے حملہ ہوگا تو آپ بھی دوبارہ حملہ کریں گے۔

اسحاق ڈار سے چھ وزرائے خارجہ کا رابطہ

وزیرِ خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ وہ پُرامید ہیں کہ صورتحال بہتر ہوگی، اس سے پہلے چھ سے زائد وزرائے خارجہ نے ان سے رابطہ کیا تھا اور کہا کہ جنگ بندی کریں جس پر انہیں بتایا گیا کہ پاکستان نے حملے میں تاحال پہل نہیں کی، صرف جوابی اقدامات کیے ہیں۔

سعودی وزیر خارجہ کا دو بار فون 

اسحاق ڈار سے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے بھی دو بار رابطہ کیا ہے، جانوں کے نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا اور پاکستان کے نپے تلے ردعمل کو سراہا۔