اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے تن پر خود کپڑا نہیں، انہوں نے عوام کو ریلیف کیا دینا ہے، یہاں نہ کوئی پوچھنے والا ہے اور نہ بتانے والا ہے۔
اے ٹی سی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فواد چودھری نے کہا کہ نوازشریف لندن جانے کیلئے وزیراعظم کا جہاز ایسے استعمال کررہے ہیں جیسے کوئی ٹیکسی ہے، سپیکر اورسینیٹ چیئرمین نے اپنی تنخواہوں بڑھا لی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کبھی سنا ہے صوبے کی وزیراعلیٰ کو ایئر فورس کا جہاز مل جائے اور وہ بھی اس لیے کہ وزیراعلیٰ نے علاج کے لیے جنیوا جانا ہے، یہ لوگ اپنے ذاتی کاموں کے لیے خرچہ کر رہے ہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ فیصل آباد میں جس طرح سے ٹرائل چلایا جا رہا ہے، اس سے بہتر ہے آپ ٹرائل ملٹری کورٹس میں بھجوا دیں، ہائیکورٹ میں میری درخواست زیر التوا ہے، کبھی بھی پہلے ایسے مقدمات میں ٹرائل نہیں کیا گیا، اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کے وکلاء اور فیملی کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
انہوں نے کہا کہ عدالتیں اوپن نہیں ہیں، بدترین مارشل لا کے اندر بھی ایسے ٹرائل نہیں ہوئے، ایسے ٹرائل پندرہویں ، سولہویں صدر میں بادشادہ اپنے مخالفین پر کیا کرتے تھے، لوگ تین، تین سال سے جیلوں میں ہیں کوئی پرسان حال نہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ بہت ہی دکھ کی بات ہے، پاکستان کا عدالتی نظام بیٹھ گیا ہے، ہم اندھیرے میں چل رہے ہیں، دیکھتے ہیں یہ اندھیرا کتنی دیر قائم رہتا ہے، ہم چاہتے ہیں پاکستان کی سیاست میں ٹھہراؤ آئے، اپوزیشن کا الائنس بنا کر بات چیت کا آغاز کرنا چاہیے، دوسری جانب سے بھی کوئی دلچسپی نہیں لی جارہی۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آپ دیکھیں کہ پنجاب میں 13 ارب روپے ٹوٹل بجٹ صفائی ستھرائی کا ہے، عید کے تین دنوں میں 30 ارب روپے خرچ کر دیا گیا ہے، پنجاب حکومت نے کہا کہ ہم نے آلائشیں ٹھکانے لگانی ہیں، اس طریقے سے پیسے لگائے جا رہے ہیں جس کا کسی کو پتہ ہی نہیں ہے۔