مودی تسلیم شدہ دہشتگرد، اصل مقصد اسرائیل سے ٹیکنالوجی لینا ہے: فواد چودھری

Published On 29 April,2025 08:47 pm

لاہور: (محمد حسن رضا) سابق وفاقی وزیر و معروف سیاستدان فواد چودھری نے کہا ہے کہ مودی تسلیم شدہ دہشتگرد، اصل مقصد اسرائیل سے ٹیکنالوجی لینا ہے، عمران خان اور مولانا فضل الرحمان ایک پیج پر آگئے تو تین ہفتوں بعد حکومت نہیں چل سکتی۔

دنیا پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف سیاستدان فواد چودھری نے کہا کہ تحریک انصاف کو 4 افراد نے تباہ کیا، جن میں سلمان اکرم راجہ، شبلی فراز، وقاص اکرم اور رؤف حسن شامل ہیں،علی امین گنڈا پور اگر عمران خان کو رہا نہ کروا سکے تو بے کار لیڈر ہیں، علی امین گنڈا پور کے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات جاری تھے، ناکامی ہوئی، اب کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو رہے۔

انہوں نے کہا کہ میں پی ٹی آئی کا ہی حصہ ہوں لیکن اس وقت جو خود کو پی ٹی آئی کے بتا رہے ہیں یہ سب انڈر 19 کھلاڑی ہیں، میری جو بھاگنے کی ویڈیو ہے وہ بنیادی طورپر کسٹوڈین ٹارچر کی وجہ سے بھاگا تھا۔

فواد چودھری نے کہا کہ عمران خان کو بنی گالا منتقل کرنے کی آفر دی گئی تھی لیکن عمران خان نے انکار کر دیا، وہ انتخابات کی تاریخ مانگتے ہیں، محسن بیگ، اسد طور، مطیع اللہ جان تینوں اپنی صحافت کی وجہ سے گرفتار نہیں ہوئے بلکہ وہ ذاتی لڑائی میں چلے گئے تھے جس وجہ سے گرفتار ہوئے۔

سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ملکی موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندوتوا مسلمانوں کے وجود کو ہی قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہے، نریندر مودی ایک تسلیم شدہ دہشت گرد ہے، بھارت کا اصل مقصد اسرائیل سے ٹیکنالوجی لینا ہے، اگر بھارت پاکستان پر حملہ کرے گا تو پاکستان کی بھی اتنی ہی تیاری ہے، سخت جواب ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ 2019 میں جو ہوا، پھر ابھی نندن گرفتار ہوا اور پھر ابھی نندن کو چھوڑا گیا، اس وقت جو معاملہ ہوا تھا اس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑا اہم رول پلے کیا تھا، اس ریجن کو جنگ سے بچانے کےلئے جبکہ مودی تو اس وقت بھی جنگ کرنا چاہتا تھا، اس سارے معاملے میں اب بھی بی ایل اے جو کر رہی ہے ان کو پتا ہے کہ وہ لوگ ملوث ہیں۔

فواد چودھری نے کہا کہ شہباز شریف نے پہلگام واقعے کے جواب میں بھارت کو جواب دے کر اچھا کام کیا ہے، اس میں کوئی برا نہیں کیا، اگر جنگ کے شعلے لاہور اور دہلی میں بھڑکیں گے تو اس دنیا کا کوئی کیپیٹل نہیں بچ سکے گا، یہ واشنگٹن سے لے کر ریاض تک اور ریاض سے لے کر ماسکو تک اس کی آگ پھیلے گی۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت مودی اور آر ایس ایس کا ایک نیکسز ہے لیکن سب سے پہلے تو آپ یہ سمجھیں کہ ہندوستان گاندھی مخالف ہاتھوں میں ہے، گوڈسے جس نے گاندھی کو قتل کیا تھا یہ جو حکومت ہے یہ گوڈسے کو ماننے والی حکومت ہے اور یہ ایک ہندو انتہا پسندوں کی حکومت ہے، نریندر مودی جو ہے وہ واحد وزیرِ اعظم ہے جو دنیا کا ڈکلیئرڈ دہشت گرد ہے۔

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے بالکل ٹھیک کہا تھا کہ مودی ایک ڈکلیئرڈ ٹیررسٹ ہے، آپ اس کے ساتھ دوستی کرتے ہیں تو آپ بھول جاتے ہیں کہ اس کو سپورٹ کہاں سے آرہی ہے، ان کی سپورٹ ہندو مہابھارت سے آرہی ہے، ہندو ماہسوا مسلمانوں کے وجود کو قبول کرنے کوتیار نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو پہلگام واقعہ کا علم ہے کہ پاکستان کا اس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں، یہی وجہ ہے کہ بھارت پاکستان کے ملوث ہونے سے متعلق کوئی ثبوت سامنے نہ لاسکا، جب سے بھارت نے افضل گرو اور وانی صاحب کو شہید کیا ہے انڈیجنس ایک وہاں پر نفرت پیدا ہوچکی ہے اور وہ اس کو قابو کر نہیں سکے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے اوپر سپیشل قوانین نافذ کئے ہوئے ہیں، جو وہاں کی صوبائی گورنمنٹ ہے اس کا لا اینڈ آرڈر سے تعلق نہیں ہے، بھارت ان معاملات کی کبھی تحقیقات کی آفر قبول نہیں کرسکتا، انڈیا کبھی آفر نہیں کرے گا کہ جعفر ایکسپریس اور پہلگام جیسے واقعات کی بھی تحقیقات ہوسکے۔

فواد چودھری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان نے ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت سے روکا تھا، یہی وجہ بنی کہ ہم کٹ ہو گئے اور یہ بہت بڑا نقصان ہوا، بیرسٹر گوہر کی ٹیم انڈر 19 ٹیم ہے، اپوزیشن اس پر اپنا بیانیہ اس لئے نہیں دے رہی کیونکہ وہ ساری جیل میں ہے، گوہر اور سلمان راجہ سے زیادہ وہ ہماری لڑکی صنم جاوید کے ٹویٹ کا زیادہ امپیکٹ ہے، ان بے چاروں کو کون پوچھتا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ابھی تک لوگ خوف کی وجہ سے نہیں نکلتے، پنجاب میں بربریت ہے، فسطائیت ہے، پاکستان میں تین لوگ ہیں جن کے پاس سٹریٹ پاور ہے، عمران خان، مولانا فضل الرحمان اور وکیل ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے عمران خان سے جب جیل میں ملا تو میں نے کہاکہ ہم اسٹیبلشمنٹ سے لڑ رہے ہیں، ہم حکومتی پارٹیوں سے لڑ رہے ہیں اور ہم نے فیصلہ کیا کہ یہ کافی نہیں ہے، ہمیں اپوزیشن سے بھی لڑنا چاہیے، اس کو ہمیں اکٹھا کرنا چاہیے، عمران خان نے عمر ایوب کو بلایا اور کہا کہ یہ فواد چوہدری بلکل درست کہ رہا ہے، یہ گرینڈ الائنس بنانے پر کام کریں، انہوں نے کہا تھا کہ تم نے فواد سے مشورہ کرنا ہے، لیکن عمر ایوب نے کال کرنے کی بھی زحمت نہیں کی۔

فواد چودھری نے کہا کہ دیکھیں اسد قیصر یا باقی لوگ ہوگئے، ان کے تو شاہد خاقان عباسی یا مصطفیٰ کھوکھر تو واقف ہی نہیں تھے، میں نے سب کو اکٹھا کیا، سب کو بلایا، مولانا فضل الرحمان کے پاس درجن چکر لگائے ہوں گے میں نے، ان کی بات سمجھی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اب دیکھیں مولانا این جی او نہیں چلا رہے، سیاسی جماعت چلا رہے ہیں، تحریک انصاف بھی سیاسی جماعت ہے، ہمیں سیاسی ڈیل چاہیے ایسے کوئی نہیں آجائے گا، جب ہم نے ان کے گھر پر ڈنر ارینج کروایا تو مجھے کہا گیا کہ شبلی فراز اور سلمان اکرم راجہ کہہ رہے ہیں کہ آپ ایکٹو نہ ہوں وہ بہت ڈسٹرب ہیں، تو میں نے کہا کہ ٹھیک ہے آپ خود کر لیں۔

فواد چودھری نے کہا کہ آج مولانا فضل الرحمان کو یہ یقین ہی نہیں ہے کہ تحریک انصاف ان کو اعتماد میں لے کر یہ سب کرے گی تو وہ کیوں آپ کے ساتھ آئیں گے، اس وجہ سے الائنس نہ بن سکا۔