نیویارک:(دنیا نیوز) سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ عالمی امن کے لیے پاکستان کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔
کثیرالجہتی اورتنازعات کےحل سےعالمی امن کےحوالےسےاقوام متحدہ میں مذاکرہ ہوا، نائب وزیراعظم ووزیر خارجہ اسحاق ڈارمباحثےکی صدارت کی، انہوں نے پاکستان کی جانب سے تنازعات حل کے متعلق قرارداد پیش کی۔
سلامتی کونسل کے مذاکرہ کے شرکا نے تنازعات کےپرامن حل کےطریقہ کارکو موثر بنانے سے متعلق قرار داد منظور کرلی۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی امن کےلیےپاکستان کی کوششیں قابل تعریف ہیں، غزہ اوریوکرین کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیے، غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں افسوسناک ہیں، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کو امداد کیلئے سازگار ماحول فراہم نہیں کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کےمتاثرین بھوک اورافلاس کا شکارہیں سلامتی کونسل کےایجنڈے پرزیادہ ترتنازعات پیچیدہ نوعیت کےہیں، عالمی امن کے لیے پاکستان کی کوششیں قابل ستائش ہیں ، تنازعات کا پر امن حل کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
انتونیو گوتریس کا مزید کہنا تھا کہ عالمی قوانین پر عمل درآمد نہ ہونے سے تنازعات بڑھ رہے ہیں۔
اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرار دار کی منظوری خوش آئند ہے، ہم اقوام متحدہ کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کےلیے پرعزم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پانی کو پاکستان کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کیا،آج کا مباحثہ پرامن تنازعات کو حل کرنے کا عکاس ہے، پاکستان دنیا بھر میں امن کا خواہش مند ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ تنازعات کا حل مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے ہی ممکن ہے، فلسطین اورکشمیرکا مسئلہ حل نہ ہونا عالمی برادری کا دہرا معیارظاہرکرتا ہے، فلسطین میں58ہزارسےزیادہ افراد کوشہید کیا جاچکا ہے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی پرامن حل کے لیے پرامید ہیں، مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کےایجنڈے کا دیرینہ حل طلب معاملہ ہے، تنازعات کا پرامن حل پائیدارعالمی امن کی ضمانت ہے۔