لاہور:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر حنیف عباسی نے ریلوے میں اصلاحات کا فارمولا پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے نے گزشتہ مالی سال میں 93 ارب روپے کمائے ہیں جو اہم کامیابی ہے۔
لاہور میں منعقدہ پاک بزنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ نظام میں انقلابی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں، چند سٹیشنز پر POS مشینز نصب کر دی گئی ہیں، جبکہ 348 سٹیشنز پر ATM اور POS سہولیات جلد میسر ہوں گی، ریلوے کی ایمرجنسی سروس 117 اب ہفتے کے 7 دن، 24 گھنٹے فعال ہوگی، اور ’’پاک ریل ایپ‘‘ کے ذریعے مسافر ٹرینوں کے شیڈول اور ٹکٹنگ سے متعلق تمام معلومات حاصل کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے کے مختلف شعبہ جات، جن میں کیٹرنگ، صفائی، اور سلیپر فیکٹریز شامل ہیں، آؤٹ سورس کیے جا رہے ہیں، لاہور، کراچی، راولپنڈی، ملتان اور خانیوال میں صفائی کا جدید نظام نافذ کر دیا گیا ہے، اور تمام سٹیشنز کو 24 گھنٹے صاف ستھرا رکھنے کے لیے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں سے معاہدے کیے گئے ہیں۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ لاہور سٹیشن پر 4 سکیلیٹرز نصب کر دیے گئے ہیں جبکہ کراچی میں تنصیب کا عمل جاری ہے، لاہور تا راولپنڈی ریل ٹریک کی اپ گریڈیشن کے لیے پنجاب حکومت نے 50 ارب روپے مختص کیے ہیں، جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا دورانیہ کم ہو جائے گا۔
اسی طرح روہڑی تا کراچی سیکشن پر کوئلہ لے جانے والی 105 کلومیٹر لمبی نئی ریلوے لائن پر کام30 اپریل تک مکمل کر لیا جائے گا، جس سے بجلی کی قیمت فی یونٹ 15 روپے سے کم ہو کر 4.5 روپے تک آ جائے گی۔
حنیف عباسی نے کہا کہ ریلوے پولیس میں 500 نئے اہلکار بھرتی کیے جا رہے ہیں، سٹیشنز پر سکینر، میٹل ڈیٹیکٹرز اور سیفٹی کیمروں کی تنصیب کی جا رہی ہے، ریلوے میں سمگلنگ اور بغیر ٹکٹ سفر پر اب سزا دی جائے گی۔
ریلوے کی آمدنی سے متعلق انہوں نے مزید بتایا کہ ادارے نے اس مالی سال میں 93 ارب روپے کمائے ہیں، جو ایک اہم کامیابی ہے۔