آزاد کشمیر کو میانوالی سے گندم کی ترسیل روک دی گئی، غذائی بحران کا خدشہ

Published On 25 September,2025 12:21 pm

مظفرآباد: (محمد اسلم میر) حکومت پنجاب نے پاکستان ایگریکلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) سے خریدی گئی آزاد جموں و کشمیر کی 3 ہزار ٹن سے زائد گندم کی ترسیل روک دی۔

ذرائع کے مطابق محکمہ خوراک آزاد جموں و کشمیر نے پاسکو سے گندم خریدی تھی تاہم ضلع انتظامیہ میانوالی نے ٹرکوں کو آگے جانے سے روک دیا، 3 ہزار ٹن گندم سے بھرے ٹرک گزشتہ پانچ روز سے میانوالی میں کھڑے ہیں جس کے باعث ٹرک مالکان کو لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ گندم خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے۔

صدر آزاد جموں و کشمیر فوڈ کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن سردار الطاف نے کہا ہے کہ پاسکو کو گندم کی ادائیگی نقد کر دی گئی ہے اس کے باوجود میانوالی کی ضلعی انتظامیہ ٹرکوں کو آزاد کشمیر جانے کی اجازت نہیں دے رہی اور وجہ بھی نہیں بتا رہی، ترسیل رکنے سے آزاد کشمیر میں غذائی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

سردار الطاف نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے اپیل کی کہ وہ ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے آزاد کشمیر کے لیے گندم کی ترسیل بحال کرائیں جس پر اہلِ آزاد جموں و کشمیر ان کے شکر گزار ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق محکمہ خوراک آزاد جموں و کشمیر سالانہ 32 ارب روپے کی گندم پاسکو سے خریدتا ہے جبکہ ترسیل پر 8 ارب روپے سے زائد خرچ ہوتے ہیں، یوں کل 38 ارب روپے کی لاگت آتی ہے۔

یاد رہے کہ آزاد کشمیر میں آٹا سبسڈی پر فراہم کیا جاتا ہے، پنجاب میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2300 روپے میں فروخت ہو رہا ہے جبکہ وہی تھیلا آزاد کشمیر میں سبسڈی ریٹ پر 1100 روپے میں دستیاب ہے۔