کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے شہر میں سٹریٹ کرائمز اور رینجرز کو مقدمات کے اندراج کے اختیارات دینے سے متعلق شہری کی درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے جرمانے کے ساتھ مسترد کر دیا۔
سماعت کے دوران قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ کیا کام کرتے ہیں؟ درخواست گزار ندیم نے جواب دیا کہ وہ کارپینٹر کا کام کرتے ہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے اپنی درخواست پڑھی ہے؟ اور ہدایت دی کہ "پڑھیں آپ نے درخواست میں کیا لکھا ہے۔"
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پولیس اور رینجرز کو کارروائی کا حکم دیا جائے تاکہ شہریوں کا قتل عام روکا جا سکے اور درخواست گزار کو جرائم کی روک تھام سے متعلق آفیشل میٹنگز میں شامل کیا جائے۔
درخواست گزار نے بھارتی وزیر کے میڈیا بیان کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں، اس پر عدالت نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ شرم آتی ہے بھارتی وزیر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے؟ آپ کس کے مفاد کو پورا کرنے کے لیے عدالت آئے ہیں؟
عدالت نے درخواست کو غیر سنجیدہ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور درخواست گزار پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم بھی دے دیا۔