تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی پر پرنسپل کیخلاف ایکشن ہوگا: اسلام آباد ہائیکورٹ

Published On 16 October,2025 12:32 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی میں کوئی ملوث ہوا تو ایکشن پرنسپل کے خلاف لیاجائے گا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام منہاس نے وفاقی تعلیمی اداروں میں منشیات کی شکایات کےخلاف کیس کی سماعت کی جس دوران پولیس نے اپنی رپورٹ جمع کرائی، پولیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ وفاقی پولیس کی جانب سے رواں سال 1314 منشیات کیسز درج کیے گئے اور 1408 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق تعلیمی اداروں کے گرد و نواح سے 22 منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے مقدمات درج کیے جب کہ تعلیمی اداروں کے گردونواح سے3 کلو ہیروئن، 3 کلو آئس اور 18 کلو چرس پکڑی گئی۔

پولیس اور سرکاری وکیل نے کہا کہ وفاقی پولیس کی جانب سے ’’نشہ اب نہیں‘‘ مہم شروع کردی گئی ہے، تعلیمی اداروں میں منشیات کے خاتمے کےلیے کمیٹیاں بناکرآگاہی مہم چلائی گئی، سیمینارز کرائے گئے۔

جسٹس انعام منہاس نے کہا کہ سکول کمیٹی کیسے بنارہے ہیں؟ کمیٹی کی کارکردگی رپورٹ دینا ہوگی، تعلیمی اداروں میں کوئی بھی تقریب ہو یا کوئی چیز اندر آنی ہو تو پرنسپل سے اجازت لیں، منشیات سپلائی میں کوئی ملوث ہوا تو ایکشن پرنسپل کے خلاف لیا جائے گا، جرمانے مسئلے کا حل نہیں، ریگولیٹر نے دیکھنا ہے۔

عدالت نے کہا کہ منشیات سمگلنگ بہت خطرناک ہے جس کے بہت سے طریقے ہیں، جو پکڑا جاتا ہے اس سے پوچھیں کس کس سکول کو منشیات سپلائی کرتا ہے، یہ ایس او پی میں ڈالیں کہ اگر شکایت ہوئی تو سکول پرنسپل اور مالک کےخلاف بھی کارروائی ہوگی۔

جسٹس انعام نے پولیس حکام کوکہا کہ جتنے مقدمات ہوئے ان تعلیمی اداروں میں جاکر دیکھیں اور رپورٹ دیں، اگر سکول، کالج اور یونیورسٹیز تک منشیات پہنچے تو انتظامیہ ذمہ دار ہے۔