کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان کے بیشتر علاقے پانی کے بحران کا شکار ہوگئے ہیں اور کوئٹہ سمیت کئی اضلاع میں زیر زمین پانی تیزی سے نیچے جا رہا ہے۔
بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ اور اس کے مضافاتی علاقے مستونگ، پشین، خاران، نوشکی، قلعہ عبداللہ اور چاغی اس وقت پانی کی قلت سے دوچار ہیں، ماہرین کے مطابق زیر زمین پانی کی سطح ہر سال 3 سے 4 فٹ تک کم ہو رہی ہے، صوبے میں پانی کی کمی نے ہزاروں ایکڑ پر محیط زمین کو بنجر بنا دیا ہے۔
ماہرین کے مطابق بلوچستان کی کل زرعی پیداوار میں کوئٹہ اور گردونواح کا حصہ جو کبھی 20 فیصد سے زائد تھا اب 10 فیصد سے بھی کم رہ گیا ہے جبکہ کوئٹہ کے بیشتر علاقوں میں پانی حاصل کرنے کیلئے 700 سے 1000 فٹ تک بورنگ کرنی پڑ رہی ہے۔
کوئٹہ و گردونواح میں تقریباً 30 ہزار سے زائد ٹیوب ویل نصب ہیں جن میں سے نصف سرکاری ریکارڈ میں موجود ہی نہیں، ان ٹیوب ویلز سے زیر زمین پانی نکالا جاتا ہے جس کے باعث شہر کے بیشتر علاقوں میں پانی کی فراہمی ایک خواب بن چکی ہے۔
بلوچستان میں پانی کی قلت کے اس سنگین بحران پر ماہرین بھی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے چند سالوں میں کوئٹہ اور اس کے مضافاتی علاقے مکمل طور پر بنجر ہو سکتے ہیں۔



