اسلام آباد:(دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے ٹیکنالوجی پر مبنی عوام دوست عدالتی اصلاحات پر تازہ پیش رفت رپورٹ جاری کر دی۔
عدالت عظمیٰ کے جاری اعلامیہ کے مطابق اصلاحات کا مقصد عدالتی نظام میں شفافیت، کارکردگی اور انصاف تک عوامی رسائی کو بہتر بنانا ہے، اہم اصلاحات میں مقدمات کا ڈیجیٹل نظام، ای فائلنگ، آن لائن کاز لسٹ اور مقدمات کی حقیقی وقت میں ٹریکنگ شامل ہے۔
اعلامیہ میں بتایا گیا کہ ٹیکنالوجی کی مدد سے انصاف تک رسائی کے تحت چار ایریاز میں اصلاحات کی گئیں، عدالتی اصلاحات کے تحت ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، شفافیت میں بہتری، عوامی سہولت اور اصلاحاتی اقدامات شامل ہیں۔
اسی طرح نئی اصلاحات کے تحت 24098 تصدیق شدہ فیصلے جاری کیے گئے، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے تحت 7242 الیکٹرانک بیان حلفی جمع کرائے گئے، 16334 درخواستیں ای فائلنگ کے ذریعے دائر ہوئیں۔
سپریم کورٹ کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے تحت تا حال 54473 فیصلے ڈیجیٹائز کیے گئے، عدالتی اصلاحات کے تحت 8735 کیو آر کوڈ والی ججمنٹس جاری کی گئی، اصلاحات کے تحت جوڈیشل ڈیش بورڈ لانچ کیا گیا۔
نئی اصلاحات کے تحت سپریم کورٹ رولز 2025، ججز کوڈ آف کنڈکٹ کی منظوری دی گئی، عدالتی اصلاحات کے تحت آن لائن فیڈ بیک سسٹم، اینٹی کرپشن ہاٹ لائن، عوامی سہولت مرکز انفارمیشن سیل، سمندر پار پاکستانیوں کے لیے سہولت سیل کا آغاز کیا گیا۔
اعلامیہ میں بتایا گیا کہ اصلاحات کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل کا سیکرٹریٹ قائم کیا گیا، نئے رولز نوٹیفائی کیے گئے، سپریم جوڈیشل کونسل اپنے چار اجلاسوں میں 130 شکایات نمٹا چکی ہیں، عدالتی اصلاحات کے تحت جوڈیشل کمیشن سیکرٹریٹ قائم کیا گیا۔
اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن رولز 2024 نوٹیفائی کیے گئے، عدالتی اصلاحات کے تحت لاہور ہائیکورٹ، سندھ ہائیکورٹ، پشاور ہائیکورٹ، بلوچستان ہائیکورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججوں کی تعیناتیاں کی گئیں۔
سپریم کورٹ اعلامیہ کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے ذریعے نومبر 2024 سے اب تک 31 اجلاسوں میں 53 جج تعینات کیے جا چکے، جسٹس ڈیویلپمنٹ فنڈ کے ذریعے 2026 تک تمام اضلاع میں سولرائزیشن، ای لائبریریوں کا قیام، خواتین کے لیے خصوصی سہولیات، واٹر فلٹریشن پلانٹ فراہم کیے جائیں گے۔
عدالتی اصلاحات کے تحت جہیز سے متعلق فیملی لا ریفارمز کی جا رہی ہیں، فیملی لا ریفارمز کے تحت نکاح نامے میں جہیز کا کالم شامل کرنے کے لیے اصلاحات جاری ہے، اصلاحات کے تحت غیر رجسٹرڈ شادیوں کے خلاف جرمانے کی تجویز زیر غور ہے۔
علاوہ ازیں مقدمات کی اسلام آباد منتقلی بھی اصلاحات میں شامل ہے، عدالتی اصلاحات کے تحت 23 ججز ٹریننگز، تین کورٹ سٹاف ٹریننگز، پانچ بار ممبرز ٹریننگز، نو سٹیک ہولڈر ٹریننگز کا انعقاد کیا جا چکا ہے۔



