لوکل گورنمنٹ بارے آرٹیکل 140اے میں ترامیم کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

Published On 28 October,2025 09:54 pm

لاہور:(دنیا نیوز) پنجاب اسمبلی میں حکومتی رکن احمد اقبال چودھری کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 140 اے میں ترامیم کے لئے قرار داد متفقہ طورپر منظورکرلی گئی۔

قرار داد کے متن کے مطابق ترامیم کی سفارش وفاق کو کی گئی، آئین کے آرٹیکل 140 اے کے تحت ہر صوبہ کو ایک لوکل گورنمنٹ بنانے کا مینڈیٹ دیا گیا ہے، اِس کے باوجود پاکستان میں لوکل گورنمنٹ بغیر خود مختاری کے بنتی اور ختم ہوجاتی ہیں۔

متن میں کہا گیا کہ 2010سے 2023 تک پنجاب میں صرف دو بار مقامی حکومتیں بنیں، سپریم کورٹ کے متعدد فیصلہ جات اور آئینی اُصولوں کے مطابق لوکل گورنمنٹ عوام کی خدمت کے لئے ضروری ہیں لیکن لوکل گورنمنٹ قوانین میں بار بار تبدیلی سے لوکل گورنمنٹ ختم ہوجاتی ہے۔

قرار داد کے متن میں لکھا گیا کہ آرٹیکل 140 اے موجودہ حالت میں لوکل گورنمنٹ کی معیاد کا تعین نہیں کرتا، کامن ویلتھ کے متوازی نظاموں میں جرمنی جنوبی افریقہ اور امریکہ میں لوکل گورنمنٹس کو آئینی تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔

اسی طرح پہلی جوائنٹ کامن ویلتھ پارلیمنٹری ایسوسی ایشن کے لاہور چارٹر کے مطابق لوکل گورنمنٹس کو عوام کی خدمت کے لیے ناگزیر قرار دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی دسمبر2022ء میں وفاقی حکومت کو آرٹیکل 140 اے میں ترمیم کی سفارش کی، آرٹیکل 140اے میں جامع ترمیم کی ضرورت ہے تاکہ مقامی حکومتوں کی معیاد اِن کے الیکشن اور انتظامی ڈھانچہ کو تحفظ مل سکے۔

متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ ایوان قومی اسمبلی اور سینیٹ سے سفارش کرتا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 140 اے میں لوکل گورنمنٹس کے انتظامی ڈھانچہ کے تعین، ایک سو بیس دن بعد الیکشن کے حوالے سے ترمیم کی جائے۔

علاوہ ازیں اِس چیز کو ضروری بنایا جائے کہ لوکل گورنمنٹ الیکشن کے اکیس دن بعد اجلاس بلائیں اور ان کو سیاسی انتظامی اور معاشی خود مختاری دی جائے۔

قرار داد کے متن میں لکھا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں مقامی حکومتوں کے پہلے چھ ماہ میں لوکل گورنمنٹ قوانین کو نہ بدلیں، آئین میں لوکل گورنمنٹس کے لیے ایک نیا باب شامل کیا جائے تاکہ یہ بھی صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی طرح ریاست کا مستقل ستون بن سکیں۔