رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے افسران کا جسمانی ریمانڈ منظور

Published On 01 November,2025 01:51 pm

لاہور: (محمد اشفاق) لاہور کی مقامی عدالت نے رشوت کے الزام میں گرفتار نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے چھ افسران کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو کی جانب سے جاری دو صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، جبکہ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کی بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

فیصلے کے مطابق ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اگرچہ ایف آئی آر میں 90 لاکھ روپے کا ذکر ہے لیکن ریکوری چار کروڑ روپے سے زائد ہوئی، وکیل کے مطابق گرفتار ملزمان نہایت چالاک اور ماہر ہیں اور ان سے تفتیش کے لیے غیر معمولی طریقہ کار اختیار کرنا ضروری ہے۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ یہ وائٹ کالر کرائم ہے اور ملزمان رشوت کے مختلف طریقہ کار سے بخوبی واقف ہیں، ابتدائی انکوائری سے ثابت ہوا کہ ملزمان رشوت وصولی میں ملوث ہیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ گزشتہ تین روزہ جسمانی ریمانڈ کے دوران بھاری رقم کی ریکوری ایک اہم پیش رفت ہے لہٰذا اس مرحلے پر ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج نہیں کیا جا سکتا۔

عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا اور حکم دیا کہ انہیں 3 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔

ایف آئی اے کے مطابق ملزمان سے مجموعی طور پر 4 کروڑ 25 لاکھ 48 ہزار روپے کی ریکوری عمل میں آئی جن میں سے سرفراز چوہدری سے ایک کروڑ 12 لاکھ 95 ہزار روپے برآمد ہوئے، چھ ملزمان کے خلاف مقدمہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے درج کر رکھا ہے۔