نیویارک: (دنیا نیوز) امریکا میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے رکن کانگریس جان لارسن سے ملاقات کی جس میں پاک امریکا تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود منافع بخش کاروباری مواقع سے استفادہ کیا جائے، پاک امریکا تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تعلقات نہ صرف دونوں ممالک بلکہ وسیع تر دنیا کے لیے مسلسل اہم ثابت ہوئے ہیں۔
انہوں نے پاکستان کے مثبت معاشی اشاریوں کو اجاگر کیا جن میں ایک ہندسے پر مشتمل افراط زر، تینوں بڑی عالمی ایجنسیوں کی جانب سے ملک کی کریڈٹ ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا جانا اور آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام شامل ہے۔
پاکستانی سفیر نے مزید کہا ہے کہ تعاون کے شعبوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، امریکی زرعی برآمدات میں اضافہ، توانائی اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے سرمایہ کاری شامل ہیں۔
دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستانی امریکیوں کو "پاکستان فار پرافٹ" کے حوالے سے سرکردہ کردار ادا کرنا چاہیے۔
سفیر پاکستان کا دورہ کنیکٹیکٹ
اس کے علاوہ امریکا میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے کنیکٹیکٹ کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں سب سے بڑی کاروباری تنظیم "کنیکٹیکٹ بزنس اینڈ انڈسٹری ایسوسی ایشن" کے سی ای او، کرس ڈی پنٹیما اور دیگر اہلکاروں سے ملاقات کی۔
دوران ملاقات پاک امریکا معاشی تعلقات، پاکستان میں امریکی کمپنیوں کے منافع بخش کاروبار، پاکستان کا تذویراتی محل وقوع، اے آئی اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستانی نوجوانوں کی صلاحیت اور ملک میں موجود کاروباری مواقعوں کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔
سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے، معاشی بنیادوں پر تذویراتی تعلقات کا فروغ دونوں ملکوں کی قیادت کی اولین ترجیح ہے۔
رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا کہ اے آئی، معدنیات اور توانائی کے ترجیحی شعبہ جات میں امریکی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کے لئے نادر مواقع دستیاب ہیں۔
سفیر پاکستان نے امریکی کاروباری اداروں اور شخصیات کو پاکستانی متعلقہ اداروں سے جوڑنے اور کاروبار کے قیام کے ضمن میں ہر ممکنہ سہولت کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔



