لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ احتساب نہ ہونے پر پبلک سیکٹر میں پرفارمنس زیرو ہوجاتی ہے، احتساب اور جوابدہی کے احساس کے بغیرگڈ گورننس ممکن نہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل ڈیفنس سکیورٹی کی27ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء نے ملاقات کی، وزیراعلیٰ نے وفد کو حکومت پنجاب کے عوامی فلاح وبہبود کے پراجیکٹس اوراقدامات سے آگاہ کیا،شرکاء کے سوالات کے جواب بھی دیئے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ معرکہ حق میں کامیابی کے بعد پاکستان دنیا میں ہر مقام پر سربلند ہے، پنجاب میں بہت کچھ کرچکے ہیں اور بہت کچھ ہونے جارہا ہے، وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے اثرات کا سامنا کررہے ہیں، نہ صرف لاکھوں افراد بلکہ مویشیوں کو بھی بچایا گیا، بروقت طبی امداد سے متعدی امراض کے پھیلاؤ سے محفوظ رہے۔
انہوں نے وفد کو بتایا کہ ماحولیاتی تبدیلی حقیقت ہے، بہتری کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو دنیا بھر میں پذیرائی ملی، پنجاب میں سموگ کنٹرول کرنے کیلئے انتھک محنت کی گئی، سموگ گن سپرے، فصلوں کی باقیات جلانے پر کنٹرول اوردیگر اقدمات کی وجہ سے سموگ کا اثر کم ہوا، سرحد پار سے فصلیں جلانے کے اثرات لاہور پر آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایئر کوالٹی مانیٹرنگ انوائرمنٹ فورس اور بھٹوں پر زگ زیگ ٹیکنالوجی کی وجہ سے بہتری آرہی ہے، کالادھواں اڑنے پر ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے ذریعے فوری نشاندہی ممکن ہے۔
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ ووٹ نہ ملنے کا ڈر ہو تو کوئی اچھا کام نہیں کیا جا سکتا، تجاوزات اٹھانے پر لوگ ناراض بھی ہوئے، میرٹ کا نفاذ اور سفارش کی نفی ہمارا نصب العین ہے، پنجاب میں میرٹ کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی، سیاسی بنیاد پر کوئی بھرتی نہیں کی گئی، کوئی کہہ دے کہ میں نے کسی کی سفارش کی ہے تو استعفیٰ تک دے سکتی ہوں۔
مریم نواز نے کہا کہ ممکن ہے نچلے لیول پر کرپشن پوری طرح کنٹرول میں نہ ہو مگر اب ٹاپ لیول پر ممکن نہیں، تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین بطور وزراء، سیکرٹری، کمشنر، ڈی سی اور ڈی پی او کام کر رہی ہیں، مریم اورنگزیب، عظمیٰ بخاری، ثانیہ عاشق، سلمی بٹ بہت محنتی ہیں اور اچھا کام کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرٹ، شفافیت اور بروقت فیصلہ سازی گڈ گورننس کے رہنما اصول ہیں، بروقت فیصلہ سازی کیلئے ہمت اور پھر قابلیت بھی درکار ہوتی ہے، ڈیپارٹمنٹس کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے وزراء اور سیکرٹریز کے 6،6 گھنٹے کے میراتھن سیشن ہورہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ سرکاری طورپر گندم نہ خریدنے سے کسان نہیں مڈل مین فائدہ اٹھاتا ہے، گندم نہ خریدنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا، پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں روٹی، آٹا اور گندم کے نرخ نہیں بڑھے، احتساب اور جوابدہی کے احساس کے بغیر گڈ گورننس ممکن نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح 40فیصد سے 4فیصد تک آگئی، سبزی،روٹی اورآٹا سستا ہونے سے غریب آدمی کا کچن آسانی سے چل سکتا ہے، خوف اورغصے سے کام نہیں لیا جاسکتا، بیوروکریسی کی طرف سے مثبت تعاون ملا، ناکامیوں کا ملبہ بیوروکریسی یا دوسروں پر ڈالنا میرا وتیرہ نہیں، پنجاب میں 30ہزار کلو میٹر طویل 1650روڈز بن رہی ہیں، ای ٹینڈرنگ کے ذریعے اربوں روپے بچائے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم پر تنقید کرنے والے صحافی کی اہلیہ بھی یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ مریم نواز کے پنجاب میں میں محفوظ سمجھتی ہوں، سپیشل افراد کیلئے ہر ای بس میں وہیل چیئر بھی مہیا کررہے ہیں، پنجاب میں بہترین اورجدید برن ہسپتال اورآرتھوپیڈک ہسپتال بنا رہے ہیں، پاکستان کا پہلا سرکاری کینسر ہسپتال بنے گا۔
انہوں نے بتایا کہ کوابلیشن مشین کے ذریعے فرسٹ سٹیج کینسرکا موثر علاج کررہے ہیں،ایئر ایمبولینس سروس کے ذریعے گولڈن آرمیں مریضوں بروقت ہسپتال منتقلی سے درجنوں جانے بچائیں، جنوبی پنجاب میں چھت سے گر کر زخمی ہونیوالی خاتون کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
مریم نواز نے بتایا کہ ہارٹ سرجری کے منتظر 15ہزار بچوں کیلئے ہارٹ سرجری کارڈ پراجیکٹ شروع کیا،7000 ہارٹ سرجریز ہوچکی ہیں، پاکستان بھر کے بچوں کے علاج کیلئے ہزار بیڈ کا کارڈیالوجی ہسپتال بھی بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زراعت کو مکمل طورپر میکانائزکرنے جارہے ہیں،لائیوسٹاک کے فروغ کے لئے پہلی مرتبہ تین لاکھ مویشی ایڈ کیے، تندورپر جا کر روٹی چیک کرنے پر مذاق بنایا گیا مگر آفس سے نہ نکلوں تو حالات کا اندازہ کیسے ہو۔
وزیراعلیٰ کے مطابق تھرمل ایمیجنگ ڈرون کیمروں کی مدد سے سیلاب میں گرے لاکھوں انسانوں اورجانوروں کو بچایا گیا، لاہور ڈویلپمنٹ پلان اورپنجاب ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت شہروں اوردیہات کی قسمت بدل جائے گی۔
مریم نواز نے بتایا کہ کہتے تھے بیٹی آتی ہے تو گھر چمکاتی ہے، پنجاب میں دنیا کا سب سے بڑا ویسٹ مینجمنٹ پروگرام شروع کیا، صفائی کے نظام کو میکانائزیشن پر لارہے ہیں، تعلیم بہترین مساوات قائم کرتی ہے،خواتین کو پڑھانے کیلئے مرد کو بھی پڑھانا پڑتا ہے، باہر جاکرکام نہ کرنے والی خواتین کے لئے گھر میں کاروباری مواقع فراہم کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیات کی بہتری اورتحفظ کیلئے پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں کام ہورہا ہے، سرمایہ کاروں کیلئے اکنامک زون اورانڈسٹریل سٹیٹ کے دروازے کھول دیئے، سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے فریز لینڈ بھی دینا پڑی تو دیں گے، گارمنٹس سٹی پلگ اینڈ پلے پراجیکٹ بالکل تیار ہے،جلد آغاز کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں 2400میگاواٹ بجلی ہے،بجلی کے یونٹ کو 16/17روپے لانا چاہتی ہوں، کھربوں روپے کے پراجیکٹس چل رہے ہیں لیکن کرپشن کی کوئی شکایت نہیں،انشاء اللہ پانچ سال میں پنجاب کرپشن فری ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میرے بارے میں جلسوں میں رکیک جملے کہے گئے، والد کے ساتھ کھڑے ہونے پر جیل میں ڈال دیا گیا،آج مکافات عمل ہے، وہ جانتے تھے ان کو نہ گرایا گیا تو ہماری جگہ نہیں بنتی، دنیا میں پاکستان اور پاکستان کے لوگوں کو بدنام کیا گیا، سیاسی اخلاقیات کا معیار مقرر کرنا چاہیے، الزام لگایا ہے تو ثابت بھی کریں۔
نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء نے حکومت پنجاب کے فلاحی اقدامات کو سراہا، وفد نے وزیراعلیٰ کا شاندار میزبانی پر شکریہ بھی ادا کیا۔



