190 ملین پاؤنڈ کیس: جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

Published On 26 November,2025 10:54 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیئے کہ دلائل تفصیل سے سن لیے گئے ہیں اب اس پر مناسب حکم جاری کیا جائے گا۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا ہے کہ سیشن کورٹ کے ججز سے متعلق معاملات عمومی طور پر ہائیکورٹ کی انسپکشن ٹیم کو بھیجے جاتے ہیں، ’’کیوں نہ معاملہ انسپکشن ٹیم کو بھیج دیا جائے؟‘‘

انہوں نے مزید کہا ہے کہ درخواست گزار جس نوٹیفکیشن کو چیلنج کر رہا ہے بظاہر اس میں کوئی غیر قانونی پہلو نظر نہیں آتا۔

چیف جسٹس نے نشاندہی کی کہ جج کے خلاف ماضی میں سپریم کورٹ کی 2004 کی آبزرویشن کے باوجود لاہور ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی نے انہیں بحال کر دیا تھا، اگر پھر بھی آپ کو اعتراض ہے تو لاہور ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکٹائیں۔

درخواست گزار کے وکیل ریاض حنیف راہی نے موقف اپنایا کہ 7 نومبر کو پٹیشن دائر ہوئی تھی، آج 26 تاریخ ہے، فیصلہ ہونا چاہیے تھا۔

وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ جس جج کی تعیناتی چیلنج کی ہے وہ مہنگی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، عدالت کو اس معاملے کی بھی پڑتال کرنی چاہیے۔

دورانِ سماعت وکیل نے ایک بھارتی فلم "ایک دن کا سی ایم" کا حوالہ بھی دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کو بھی اپنی عدالتی طاقت کا مکمل استعمال کرنا چاہیے۔

چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ ’’جی، وہ فلم میں نے بھی دیکھی ہے جس میں وہ سب کو معطل کرتا پھرتا ہے، جسٹس سردار سرفراز نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ راہی صاحب! مسئلہ یہ ہے کہ آپ بات سنتے ہی نہیں ہیں۔

بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔