بھارت اور اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملہ آور بھارتی نکلے

Published On 15 December,2025 03:00 pm

سڈنی: (دنیا نیوز) سڈنی میں یہودیوں کی تقریب پر فائرنگ کے واقعہ میں پاکستان پر الزام تراشی کرنے والا بھارت خود حملے میں ملوث نکلا۔

سڈنی کے ساحلی علاقے میں فائرنگ کرکے 16 افراد کو قتل کرنے والے نوید اکرم کے دوست و ہمسائے نے آسٹریلوی ٹی وی چینل کو بتایا ہے کہ ملزمان بھارتی نژاد ہیں، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری ہیں جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے۔

بھارت، اسرائیل اور افغانستان کا آسٹریلیا میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا، ساجد اکرم اور نوید اکرم کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں نکلا۔

گزشتہ روز سڈنی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ میں حملہ آور سمیت 16 افراد ہلاک اور 40 کے قریب زخمی ہوئے تھے، ایک حملہ آور پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا جبکہ دوسرا حملہ آور زخمی حالت میں گرفتار ہو گیا تھا جو ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: سڈنی فائرنگ واقعہ دہشتگردی قرار، حملہ آور باپ بیٹا نکلے، مزید ملزمان کی تلاش ختم

اس افسوسناک واقعہ کے فوری بعد اسرائیلی و بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے واقعہ کو پاکستان کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کی، اسرائیلی اخبار یروشلم نے حملہ آوروں کو پاکستانی قرار دیا جبکہ را سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے بھی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر دیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان کے ریکارڈ کے مطابق ساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور آسٹریلیا میں موجود پاکستانی حکام کے مطابق پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے ان کے پاکستانی ہونے بارے میں بھی کوئی اطلاعات موجود نہیں ہیں۔

ذرائع کے مطابق بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا یہ پروپیگنڈا جھوٹ ہے کہ ساجد اکرم سیاحتی ویزے پر آسٹریلیا گیا تھا، حقیقت میں ساجد اکرم 1998 میں سٹوڈنٹ ویزے پر آسٹریلیا پہنچا تھا، یہ ویزا 2001 میں وارینا نامی آسٹریلین خاتون سے شادی کے بعد پارٹنر ویزا میں تبدیل ہوا، آسٹریلوی وزیر داخلہ ٹونی بیورک کا بیان ان حقائق کی توثیق کرتا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی میڈیا نے آسٹریلیا میں مقیم پاکستانی شہری شیخ نوید کی تصاویر چلا کر اسے سڈنی واقعہ کا دہشتگرد قرار دیا تھا تاہم شیخ نوید نے ویڈیو بیان جاری کر کے بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا اس واقعہ سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔