40 سال بعد ایرانی خواتین کو سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کی اجازت مل گئی

Last Updated On 09 October,2019 08:52 pm

تہران: (اے ایف پی) ایران میں 40 سال بعد خواتین سٹیڈیم میں جا کر فٹبال میچ دیکھ سکیں گی جس کی انتظامیہ کی طرف سے باضابطہ اجازت بھی مل گئی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تہران کے آزادی سٹیڈیم میں2022 ء کا ورلڈ کپ کوالیفائر میچ ایران اور کمبوڈیا کے درمیان کھیلا جارہا ہے۔ جسے خواتین بھی سٹیڈیم میں جا کر دیکھ سکیں گی۔ میچ کی ٹکٹیں ایک گھنٹے کے دوران ہی فروخت ہوگئیں تاہم ٹکٹوں کی مزید طلب کو دیکھتے ہوئے نشستوں میں اضافہ کرنا پڑا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت کھیل کے حکام کا کہنا ہے کہ سٹیڈیم میں ایک لاکھ افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ ان ایک لاکھ افراد میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شامل ہوں گی۔ مقامی صحافی نے بتایا کہ اب تک 3500 خواتین نے ٹکٹیں حاصل کر لی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مجھے تو یقین ہی نہیں آرہا کہ خواتین کو میچ دیکھنے کی اجازت مل گئی ہے کیوں کہ پچھلے چالیس سال سے تو خواتین ٹی وی پر ہی میچ دیکھتی آئی ہیں۔

یاد رہے کہ فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے ایران کو تنبیہ کی تھی کہ وہ خواتین کو اسٹیڈیم جا کر میچ دیکھنے کی اجازت دے ورنہ اس کی رکنیت ختم کر دی جائے گی۔ فیفا نے یہ تنبیہ اس وقت کی تھی جب رواں سال ایک خاتون فٹ بال پرستار نے مردانہ لباس زیب تن کر کے گراؤنڈ میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی تاہم اسے پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔

یاد رہے کہ سحر خدا باری نامی خاتون نے عدالت کے احاطے میں خود سوزی کر لی تھی جس پر ایران کو عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ان کی موت پر ایرانی سوشل میڈیا میں لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے سحر سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے خواتین کو اسٹیڈیم میں جاکر میچ دیکھنے کی اجازت دیے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔

ایران میں 40 سال سے خواتین کے سٹیڈیم میں میچ دیکھنے پر پابندی عائد ہے۔ ایرانی مذہبی حلقوں کا اعتراض ہے کہ کھلاڑی مختصر لباس پہنتے ہیں جو نیم عریانی میں شمار ہوتا ہے۔ لہذا خواتین کو ایسے مردانہ ماحول میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ایران نے گزشتہ ماہ یقین دہانی کرائی تھی کہ خواتین کو جلد فٹ بال میچ دیکھنے کی اجازت ہوگی جس پر جمعرات سے عمل درآمد کا اعلان کیا گیا ہے۔