لاہور: (ویب ڈیسک) 6 گھنٹے سے کم نیند لینا اتنا خطرناک ہے کہ شریانوں کی اکڑن، دل کے دورے، فالج سمیت شریانوں سے جڑے متعدد خطرناک امراض کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ پہلے نیند کی کمی کو نقصان دہ تو سمجھا جاتا تھا تاہم تازہ اب ایسے نئے شواہد سامنے آئے ہیں کہ بہت کم یا زیادہ نیند توقعات سے زیادہ مضر ثابت ہوسکتی ہے۔
یورپین سٹڈی آف کارڈیالوجی میں متعدد نئی طبی تحقیقاتی رپورٹس پیش کی گئیں جن کے مطابق بہت کم یا زیادہ سونا شریانوں کی اکڑن، دل کے دورے، فالج، ہارٹ فیلیئر سمیت شریانوں سے جڑے متعدد امراض کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھاتا ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ہم اپنی زندگی کا ایک تہائی وقت سوتے ہوئے گزارتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ ہمارے جسمانی نظام پر اہم اثرات مرتب کرتا ہے۔ ایک تحقیق میں 10 لاکھ سے زائد افراد پر ہونے والی 11 طبی مقالوں کا تجزیہ کرکے دریافت کیا گیا کہ نیند کی کمی توقعات سے زیادہ نقصان دہ ہوتی ہے۔
اگرچہ ہر ایک کی نیند کی ضرورت مختلف ہوتی ہے مگر اوسطاً 7 سے 9 گھنٹے کی نیند ہر فرد کے لیے ضروری ہے، تاکہ ذہنی افعال درست طریقے سے کام کرسکیں، کینسر کا خطرہ کم ہو۔ جہاں تک دل یا خون کی شریانوں سے جڑے امراض کی بات ہے تو ان کا خطرہ کم کرنے کے لیے 6 سے 8 گھنٹے نیند کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو امراض قلب یا فالج سے موت کا خطرہ 11 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ ایک الگ تحقیق میں بتایا گیا کہ 6 گھنٹے سے کم نیند شریانوں کے اکڑنے کے مسئلے کا خطرہ 27 فیصد تک بڑھا سکتا ہے جو کہ ہارٹ فیلیئر، فالج وغیرہ کا باعث بنتا ہے۔
ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ 5 گھنٹے سے کم نیند کا اثر تمباکو نوشی یا ذیابیطس جیسے مرض جیسا ہوتا ہے۔ محققین کے مطابق نیند اور ان تمام امراض کے تعلق کے حوالے سے ابھی کچھ واضح نہیں مگر ہم جانتے ہیں کہ نیند حیاتیاتی عمل جیسے گلوکوز میٹابولزم، بلڈ پریشر اور ورم کے لیے بہت اہم ہے۔