لاہور: (روزنامہ دنیا) انڈا ہماری روزمرہ غذا میں استعمال ہونے والا عام جزو ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انڈا ہماری کائنات کے کئی رازوں کا امین ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اگر آپ انڈے کے چھلکے اور اس کے اندر کی دنیا کو غور سے دیکھیں تو اس کے اندر ہماری کائنات کی چھوٹی سی جھلک نظر آئے گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق لوک کہانیوں اور دیو مالائی داستانوں میں انڈے کا ذکر ثابت کرتا ہے کہ انڈا ہم سے بہت پہلے سے اس کائنات پر موجود ہے۔ قدیم مصری، یونانی، رومی اور انکا تہذیبوں سمیت مختلف مذاہب اور روایات میں انڈے کو مرکزی حیثیت حاصل تھی۔امریکہ میں جنوبی کیلیفورنیا میں موجود ایک قبیلے کی دیو مالائی کہانی میں بتایا جاتا ہے کہ جس طرح انڈا ٹوٹتا ہے بالکل ویسے ہی ہماری کائنات تخلیق ہوئی۔
اسی طرح امریکی ریاست آئیووا کا ایک اور قبیلہ اوماہا اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ کروڑوں سال قبل ایک انڈا سمندروں میں پھینکا گیا جس کی حفاظت ایک سانپ کے پاس ہے، اس انڈے میں وہ تمام افراد آرام کر رہے ہیں جنہیں ابھی دنیا میں آنا ہے۔ 2006 میں ناسا کی حاصل کردہ معلومات سے یہ مفروضہ پیش کیا گیا کہ کائنات انڈے کی طرح بیضوی شکل کی ہے، آج تک اس مفروضے کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔