آرکنساس: (روزنامہ دنیا) یونیورسٹی آف آرکینساس کے ماہرین نے انتہائی کامیابی سے لیزر کا ایک تجربہ کیا ہے، یہ جدید نظام خون میں موجود کینسر خلیات کو پہچان کر انہیں جلد کے باہر سے ہی ختم کرتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سائنسدان پروفیسر ولادمیر زیروف کہتے ہیں کہ یہ طریقہ بے ضرر اور غیرتکلیف دہ ہے جو خلیات کے پھیلاؤ کو حقیقی وقت میں روکتا ہے، اس طرح بہت حد تک کینسر سے ہونے والی اموات سے بچا جاسکتا ہے۔ سرطانی رسولی والے یا سرطانی ٹیومر میں ڈھلنے کے لیے تیار خلیات پر لیزر کی شعاعیں ڈالی جاتی ہیں تو وہ دیگر صحتمند خلیات کے مقابلے میں زیادہ توانائی جذب کرتے ہیں اور گرم ہوجاتے ہیں، اس گرمی سے وہ پھیلتے ہیں اور پھر پھول کر پھٹ جاتے ہیں۔
پروفیسر ولادمیر کے مطابق اس سے قبل لیزر شعاعوں کی جسامت بڑی تھی جو کینسر خلیات کو تباہ کرنے کے لیے موزوں نہیں تھی لیکن اب لیزر ٹیکنالوجی میں جدت سے انتہائی باریک لیزر بنائی گئی ہیں جو سرطانی خلیات کو تباہ کرسکتی ہیں، اس اہم ترین ایجاد کو انسانوں پر بھی آزمایا جاچکا ہے۔
ڈاکٹر ولادمیر زیروف کا کہنا تھا کہ اگرچہ دنیامیں اس قسم کے آلات پہلے بھی بنائے جاتے رہے ہیں لیکن نئی لیزر ٹیکنالوجی پہلی مرتبہ خاص طور پر انسانوں کیلئے تیارکی گئی ہے۔