ٹوکیو: (ویب ڈیسک) نشے کی حالت میں ڈرون اُڑانے والوں کیخلاف جاپان میں ایک نیا قانون منظور کیا گیا ہے۔ رواں ہفتے منظور کیے گئے قانون کے مطابق نشے کی حالت میں ڈرون اڑانے والوں کو ایک سال جیل کی سزا دی جائیگی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کی پارلیمنٹ میں رواں ہفتے قانون منظور کیا گیا ہے، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو تین لاکھ جاپانی ین (2 ہزار 200 برطانوی پاؤنڈز) جرمانہ کیا جائے گا۔ قانون کا اطلاق 200 گرام سے زائد والوں والے ڈرون پر ہو گا اور حکومت کی طرف سے متعین کی گئی حدود سے باہر بھی نہیں جا سکیں گے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کے ٹرانسپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ نشے کی حالت میں ڈرون اُڑانا ایک لمحہ فکریہ عمل ہے۔ اسی لیے ہم نے ایک قانون پاس کیا ہے جس کے مطابق نشے کی حالت میں ڈرون اُڑانے والوں کو بڑا جرمانہ کیا جائے گا۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت تنبیہ بھی دی جائے گی تاہم پھر بھی قانون کی پیروی نہ کی گئی تو خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانہ بڑھا کر 5 لاکھ جاپانی ین کرینگے۔
جاپان کے دفاعی حکام نے بھی ڈرون کو 985 فٹ کی بلندی سے زیادہ اڑانے پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ 2020ء اولمپکس کے دوران استعمال ہونے والے سٹیڈیم کیلئے بھی کچھ حدود رکھی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ دیگر ممالک کی نسبت جاپان میں زیادہ ڈرون اُڑائے جاتے ہیں جن سے مختلف کام لیے جاتے ہیں۔