صارفین کا ڈیٹا چین منتقل کرنے کا الزام، ٹک ٹاک کے خلاف تحقیقات کا آغاز

Published On 24 November,2022 06:07 pm

برسلز(ویب ڈیسک) امریکا کے بعد یورپی یونین نے بھی شارٹ ویڈیو ایپلی کیشن ٹک ٹاک کے خلاف تحقیقات شروع کر دیں۔

 

ٹک ٹاک کے خلاف تحقیقات صارفین کا ڈیٹا محفوظ کرنے سے متعلق سرگرمیوں کے حوالے سے کی جا رہی ہیں۔ تحقیقات میں معلوم کیا جائے گا کہ آیا ایپلی کیشن جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (جی ڈی پی آر) پر پورا اتر رہی ہے یا نہیں۔

اس سکروٹنی کا اصل مقصد یہ معلوم کرنا ہے کہ ٹک ٹاک یورپی شہریوں کا ڈیٹا چین منتقل کر رہی ہے یا نہیں۔ اس کے علاوہ ایپلی کیشن پر ایسے اشتہارات چلانے کا بھی الزام ہے جس سے کم عمر لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ اس پہلو سے بھی جانچ کی جا رہی ہے۔

یورپی پارلیمنٹ میں ٹک ٹاک کی ڈیٹا محفوظ کرنے کی سرگرمیوں کے متعلق تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا، جس کے بعد اس کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا۔ یورپین کمیشن کی صدر اُرسلا وون ڈیرلین کی طرف سے ٹک ٹاک کے خلاف تحقیقات کی تصدیق کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ٹک ٹاک یورپی یونین کنزیومر رولز کی خلاف ورزی کے الزام کی زد میں بھی آ چکی ہے اور امریکا میں بھی ڈیٹا پرائیویسی قوانین کی خلاف ورزی کے الزام کے تحت تحقیقات کا سامنا کر چکی ہے۔