اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی کام سید امین الحق نے کہا ہے کہ ٹیلی کام آپریٹرز کی جانب سے گوگل کو ادائیگی روکنے کے حوالے سے خدشات پر مبنی مراسلہ پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو خط ارسال کردیا ہے۔
وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام کی طرف سے جاری بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ روز قبل تمام ٹیلی کام آپریٹرز کی جانب سے وزارت آئی ٹی کو خط لکھا گیا تھا، خط میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے گوگل کو ادائیگی روکنے کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ معاملے کی سنگینی پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد وزارت خزانہ کو مراسلہ لکھنے کا فیصلہ کیا گیا، ٹیلی کام انڈسٹری پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے، اس طرح کے فیصلے معاملات مزید خراب کرسکتے ہیں۔
سید امین الحق نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ادائیگی روکنے سے پاکستان میں پیڈ گوگل ایپلی کیشن سروسز معطل ہوجائیں گی جبکہ فری گوگل ایپلی کیشنز کی سروسز برقرار رہیں گی، بین الاقوامی اداروں کو ادائیگی روکنے کا عمل پاکستان کی ساکھ متاثر کرسکتا ہے، پیڈ ایپلی کیشنز استعمال کرنے والے افراد و شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر خزانہ معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اسٹیٹ بینک کو ادائیگی جاری رکھنے کی ہدایت کریں، ضروری ہے کہ مستقبل میں آئی ٹی وٹیلی کام کے حوالے سے فیصلوں میں وزارت کی مشاورت کو لازمی شامل کیا جائے۔
ملک میں یکم دسمبر سے گوگل پلے اسٹور سروسز بند ہونے کا خدشہ
سٹیٹ بینک کی جانب سے گوگل کو ادائیگی روکنے پر ملک میں یکم دسمبر سے گوگل پلے اسٹور سروسز بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی سروس فراہم کرنے والوں کو 3 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی ادائیگی منسوخ کرنے کے بعد موبائل صارفین یکم دسمبر 2022 سے پاکستان میں گوگل پلے اسٹور کی سروسز مفت میں ڈاؤن لوڈ نہیں کرسکیں گے۔
گوگل پلے اسٹور کی سروسز معطل ہونے پر پاکستانی صارفین کو کریڈٹ کارڈ یا ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگی کرنا ہوگی، جس کے بعد ہی گوگل اور دیگر بین الاقوامی ایپس کو ڈاؤن لوڈ کیا جاسکے گا۔