فضائی آلودگی اور ڈپریشن کے خطرات میں اضافے کے درمیان تعلق کا انکشاف

Published On 05 February,2023 02:45 pm

بیجنگ: (ویب ڈیسک) ایک نئی تحقیق میں طویل مدت تک فضائی آلودگی میں رہنے، ڈپریشن اور بے چینی لاحق ہونے کے خطرات کے درمیان تعلق ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

بیجنگ کی پیکنگ یونیوسٹی کے محققین نے برطانیہ میں 3 لاکھ 89 ہزار افراد کے ریکارڈ کا 10 سال سے زائد عرصہ تک جائزہ لیا۔

تحقیق میں یہ اندازہ لگایا گیا کہ ہر سال تحقیق کے شرکاء پر کتنی فضائی آلودگی افشا ہوتی ہے، ان میں پی ایم 2.5 (انتہائی باریک ذرات جو پھیپھڑوں سے گزر کر خون میں شامل ہوجاتے ہیں) اور نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ شامل ہیں جو گاڑیاں خارج کرتی ہیں۔

تحقیق میں دیکھا گیا کہ 13 ہزار 131 افراد میں ڈپریشن جبکہ 15 ہزار 835 افراد میں بی چینی کی تشخیص ہوئی، تجزیے میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ لوگ جن پر انتہائی زیادہ فضائی آلودگی افشا ہوئی تھی ان کے ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے امکانات 16 فی صد جبکہ بے چینی میں مبتلا ہونے کے امکانات 11 فی صد زیادہ تھے۔

جرنل جاما سائیکیٹری میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین کی ٹیم کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے پالیسی سازی کے لیے اہم اقدامات کرنے ہوں گے، متعدد فضائی آلودگی کے عوامل کے افشا ہونے میں کمی ڈپریشن اور بے چینی کی بیماری کو کم کر سکتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ان بیماریوں کے خطرے میں اضافہ برطانیہ میں ان جگہوں پر بھی دیکھنے میں آیا جہاں آلودگی کی سطح تعین کردہ فضائی معیار سے کم تھی۔