نیویارک: (ویب ڈیسک) ٹوئٹر کے مقابلے پر میٹا کی جانب سے متعارف کرائی گئی ایپ تھریڈز کو روزانہ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق جولائی کے آغاز میں زبردست انداز سے آغاز کرنے والی سوشل میڈیا ایپ کو استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں ایک ماہ کے دوران 79 فیصد کی نمایاں کمی آئی،جولائی کے آغاز میں تھریڈز کو روزانہ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد 23 لاکھ تک پہنچی تھی جو 7 اگست تک 5 لاکھ 76 ہزار رہ گئی۔
خیال رہے کہ میٹا کی جانب سے 5 جولائی کو تھریڈز کو متعارف کرایا گیا اور ایک ہفتے کے اندر 10 کروڑ افراد اس کا حصہ بن گئے، اس طرح وہ سب سے زیادہ تیزی سے 10 کروڑ صارفین بنانے والی ایپ بن گئی۔
مگر اب ایسا لگتا ہے کہ ابتدائی جوش و خروش ختم ہو چکا ہے اور ٹوئٹر کے مقابلے میں میٹا کی ایپ کو روزانہ استعمال کرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ کم ہوچکی ہے، ٹوئٹر کو روزانہ اوسطاً 10 کروڑ سے زیادہ افراد استعمال کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ تھریڈز کو اس وقت متعارف کرایا گیا تھا جب ایلون مسک نے ٹوئٹر صارفین کیلئے روزانہ ٹوئٹس دیکھنے کی حد مقرر کر دی تھی جس کے باعث صارفین نے متبادل پلیٹ فارمز کی تلاش شروع کر دی تھی۔
جولائی کے اختتام پر میٹا کے چیف ایگزیکٹو نے بھی اعتراف کیا تھا کہ تھریڈز اپنے 50 فیصد سے زیادہ صارفین سے محروم ہوچکی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت مارک زکربرگ نے بتایا تھا کہ یقیناً اگر 10 کروڑ سے زائد افراد ایپ کے رکن بن جائیں تو مثالی صورتحال اس وقت ہوتی ہے جب وہ سب یا ان میں سے نصف برقرار رہیں، مگر ہم ابھی تک ایسا نہیں کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ ایپ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں کمی کو وہ نارمل سمجھتے ہیں اور تھریڈز میں نئے فیچرز کے اضافے سے حالات بہتر ہو جائیں گے۔