برلن: (دنیا نیوز) جرمنی کی کارلزرو انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی تحقیق کے مطابق جدید شمسی ٹیکنالوجی کی مدد سے 3 کروڑ سے زائد گھروں کی توانائی کی ضرورت پوری کی جا سکتی ہے۔
جرنل جول میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ شمسی پینل اور بیٹریوں کا استعمال کرتے ہوئے یورپ کے 4 کروڑ 10 لاکھ تنہا گھروں کے 50 فی صد سے زائد 2020ء تک توانائی کے اعتبار سے خود انحصار ہوسکتے تھے۔
محققین کے مطابق سال 2050ء تک یہ شرح 75 فی صد تک جاسکتی ہے، سولر سسٹم میں یہ جدت گھروں کیلئے ٹیکنالوجی کو مزید سستا کر دے گی جس کی وجہ سے آئندہ دہائیوں میں بجلی کے گرڈ کی جھنجھٹ سے بھی چھٹکارہ مل جائے گا۔
اسی کے ساتھ ہی محققین نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ گرڈ کی بجلی سے مکمل طور پر چھٹکارہ حاصل نہ کیا جائے اور گھروں میں رسائی برقرار رکھی جائے تاکہ توانائی کی زیادہ پیداوار کی صورت میں دیگر صارفین بھی مستفید ہو سکیں۔