ایمسٹرڈیم : (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں فضائی آلودگی کی روک تھام کے لیے الیکٹرک طیاروں کی تیاری پر کام کیا جا رہا ہے تاکہ فضا آلودہ کرنے والی گیسوں کے اخراج میں کمی آسکے۔
زمین پر دوڑنے والی گاڑیوں کے برعکس مکمل الیکٹرک طیارے تیار کرنا آسان نہیں کیونکہ ابھی بیٹریوں کی ٹیکنالوجی اتنی زیادہ جدید نہیں مگر نیدرلینڈز کی ایک کمپنی ایلیسن مکمل الیکٹرک طیارے کی تیاری کو حقیقت کی شکل دینا چاہتی ہے۔
اس کمپنی کی جانب سے ایسا الیکٹرک طیارہ تیار کرنے پر کام کیا جا رہا ہے جو سنگل چارج پر 500 میل تک سفر کرسکے گا، اس طیارے میں ایک وقت میں 90 افراد سفر کرسکیں گے جبکہ وہ ماحول دوست ہوگا کیونکہ اس سے گیسوں کے اخراج میں 90 فیصد کمی آئے گی۔
کمپنی کے ڈائریکٹر رینارڈ ڈی ورائز نے کہا کہ زیادہ تر ماہرین کا ماننا ہے کہ الیکٹرک طیاروں کے لیے درکار بیٹری ٹیکنالوجی کی تیاری کئی دہائیوں تک ممکن نہیں، کمپنی کو توقع ہے کہ یہ طیارہ ایک دہائی کے اندر فضاؤں میں اڑتا نظر آئے گا۔
ایلیسن کی جانب سے اس کا ایک ابتدائی ماڈل 2 سے 3 برسوں میں تیار کیا جائے گا جبکہ مکمل پروٹوٹائپ ماڈل 2030 تک تیار ہوگا، اس طیارے کو ای 9 ایکس کا نام دیا گیا ہے اور فی الحال کاغذوں تک محدود ہے۔
اس طیارے کا ڈیزائن کافی منفرد ہوگا جبکہ اس کے اندر 8 انجن نصب ہوں گے جبکہ اس کے ونگ 138 فٹ لمبے ہوں گے، اس طیارے کا ڈیزائن نیدرلینڈز کی ڈیفلٹ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے تیار کیا ہے۔