اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزارت آئی ٹی نے قومی سائبر سکیورٹی فریم ورک میں بڑی اصلاحات کا آغاز کردیا۔
وزارت آئی ٹی دستاویزکے مطابق ملک گیر سائبر سکیورٹی اسیسمنٹ کیلئے عالمی کنسلٹنٹ کی خدمات طلب کرلی گئیں،تمام اہم اداروں کا سائبر سکیورٹی گیپ اینالیسس ہوگا، ملکی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کا جامع جائزہ ورلڈ بینک کے ڈیپ پروگرام کے تحت ہوگا۔
دستاویز میں کہا گیا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل خدمات کیلئے ورلڈ بینک 77.73 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے ، نیشنل سکیورٹی اور معاشی استحکام کیلئے اہم شعبوں کا تکنیکی آڈٹ کیا جائے گا۔
اِسی طرح سرکاری اور نجی اداروں میں سائبر خطرات اور کمزوریوں کی نشاندہی کی جائے گی، زیرو ٹرسٹ ماڈل اور جدید ڈیفنس میکنزم حکومتی پالیسی کا حصہ بنیں گے، نئے سکیورٹی ایکٹ میں ذمہ داریوں، رپورٹنگ اور سخت جرمانوں کی شقیں شامل ہوں گی۔
وزارت آئی ٹی دستاویزکے یہ بھی بتایا گیا کہ حکومت قومی سطح پر سائبر سکیورٹی اتھارٹی قائم کرنے پر غور کر رہی ہے، اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اے آئی، کلاؤڈ، کوانٹم بھی نئے فریم ورک کا حصہ ہوں گی،سرکاری اداروں کیلئے جدید سکیورٹی ٹریننگ اور کپیسٹی ڈویلپمنٹ پلان تیار ہوگا۔
دستاویز میں لکھا گیا کہ تعلیمی اداروں کیلئے سائبر سکیورٹی ڈپلومہ اور ڈگری پروگرام تجویز کیا گیا، ملکی سکیورٹی ایکوسسٹم میں بہتری کیلئے ہینڈز آن سائبر ڈرلز اور سرٹیفکیشن شامل ہیں، پاکستانی سائبر انڈسٹری کی ترقی کیلئے مراعات اور پالیسی تجاویز بھی زیرِ غور ہے۔
دستاویز میں مزید کہا گیا کہ سکیورٹی سافٹ ویئر اور خدمات کی برآمدات بڑھانے کیلئے جامع منصوبہ تیار کیا جائے گا،بین الاقوامی تعاون کیلئے شراکت داری، باہمی معاہدوں کے مسودے تشکیل دیے جائیں گے،ریگولیٹری اصلاحات کیلئے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔



