این ویڈیا نے نئے اوپن سورس اے آئی ماڈلز متعارف کروا دیئے

Published On 15 December,2025 08:23 pm

کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) امریکی ٹیکنالوجی کمپنی این ویڈیا مصنوعی ذہانت کے نئے اوپن سورس ماڈلز کی ایک فیملی متعارف کرائی ہے، جن کے بارے میں کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ اس کے پہلے ماڈلز کے مقابلے میں زیادہ تیز، کم لاگت اور زیادہ ذہین ہیں۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چینی اے آئی لیبارٹریز کے اوپن سورس ماڈلز عالمی سطح پر تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں۔ اینویڈیا عام طور پر ان جدید چپس کے لیے جانی جاتی ہے جو اوپن اے آئی جیسی کمپنیاں اپنے کلوزڈ سورس ماڈلز کی تربیت کے لیے استعمال کرتی ہیں۔

تاہم، کمپنی خود بھی مختلف شعبوں کے لیے اوپن سورس اے آئی ماڈلز فراہم کرتی ہے، جن میں فزکس سیمولیشنز اور خودکار گاڑیاں شامل ہیں۔ پالینٹیر ٹیکنالوجیز جیسی کمپنیاں اینویڈیا کے ماڈلز کو اپنی مصنوعات میں استعمال کر رہی ہیں۔

این ویڈیا نے اپنے “نیموٹران” (Nemotron) بڑے لینگویج ماڈلز کی تیسری نسل متعارف کرائی ہے، جو تحریر، کوڈنگ اور دیگر پیچیدہ کاموں کے لیے تیار کی گئی ہے۔ ان میں سب سے چھوٹا ماڈل Nemotron 3 Nano پیر کے روز جاری کر دیا گیا، جبکہ اس کے دو بڑے ورژنز 2026 کے پہلے نصف میں متعارف کرائے جائیں گے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ Nemotron 3 Nano اپنے پچھلے ورژن کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ہے، یعنی اسے چلانے کی لاگت کم آئے گی، اور یہ طویل اور کئی مراحل پر مشتمل کام بہتر انداز میں انجام دے سکے گا۔

این ویڈیا کے مطابق، چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں جیسے ڈیپ سیک، مون شاٹ اے آئی اور علی بابا کے اوپن سورس ماڈلز کے بڑھتے استعمال کے پیش نظر، کمپنی اپنے ماڈلز کو بھی اوپن سورس کی صورت میں پیش کر رہی ہے۔ ایئر بی این بی جیسی کمپنیاں علی بابا کے Qwen اوپن سورس ماڈل کے استعمال کا اعتراف کر چکی ہیں۔