جرمنی: (ویب ڈیسک) یروشلم سے ملنے والا سر کا مجسمہ ماہرین آثار قدیمہ کے لیے معمہ بن گیا، ماہرین کا خیال ہے کہ یہ کسی قدیم بادشاہ کے سر کی شبیہ ہو سکتی ہے۔
جرمن نیوز ویب سائٹ کے مطابق قدیم آرٹ کا نمونہ یہ "سر کا مجسمہ" بین الاقوامی سطح پر بہت سے ماہرین آثار قدیمہ کے لیے بڑا معمہ بن گیا ہے کہ وہ ابھی تک یہ پتہ نہیں چلا سکے کہ یہ "سر" کس بادشاہ کے چہرے کی شبیہ ہے۔ کئی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ کسی ایسے قدیم بادشاہ کے سر کی شبیہ ہو سکتی ہے، جو ان بادشاہوں میں سے ایک ہو، جن کا ذکر بائبل میں ملتا ہے اور جو مسیحیوں کی الہامی کتاب بائبل کے نزول سے بھی قریب ایک ہزار سال قبل اس علاقے میں زندہ تھے۔
اس مجسمے کی خاص بات یہ ہے کہ ابھی تک ناقابل یقین حد تک اچھی حالت میں ہے، سوائے اس کے کہ چہرے کے دائیں طرف سے اس کی داڑھی کا کچھ حصہ غائب ہے۔ اس مجسمے کا مطالعہ کرنے والے ماہرین کو یقین ہے کہ اس "سر" پر جو سنہری تاج دکھایا گیا ہے، وہ اس امر کا ثبوت ہے کہ یہ شبیہ کسی بادشاہ کے سر کی ہے۔ لیکن یہ مجسمہ کس بادشاہ کے سر کا ہے اور وہ قریب تین ہزار سال پہلے کس ریاست کا حکمران تھا، اس بارے میں ماہرین ابھی تک یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔