لاہور(نیٹ نیوز) گہرے سمندروں میں رہنے والی شارک اپنے جان لیوا اور خونی حملوں کی وجہ سے مشہور ہے اور شارک کا نام سنتے ہی ذہن میں بڑے بڑے جبڑے اور خون ابھر آتا ہے تاہم اب ماہرین نے ایسی شارک بھی ڈھونڈ نکالی ہے جو گوشت کے ساتھ ساتھ گھاس بھی بہت شوق سے کھاتی ہے۔
اس قسم کی شارک گلف میکسیکو اور بحر اوقیانوس کے آس پاس دیکھی گئی تھی تاہم اب ماہرین نے اس پر تحقیق کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے مزید معلومات فراہم کی ہیں۔ شارک کی یہ قسم بونٹ ہیڈ شارک کہلائی جاتی ہے اور اس کی 60 فیصد خوراک سمندری گھاس پر مشتمل ہے۔
اس کے علاوہ یہ کیکڑے، مچھلیاں، گھونگھے اور مشروم بھی کھا لیتی ہے۔ سائنس دانوں نے جب اس شارک کی جسمانی ساخت کا جائزہ لیا تو انہیں علم ہوا کہ ان میں ایسے دانت موجود نہیں جو گھاس یا پودوں کو کاٹ سکیں،
یہ گھاس نہ صرف اس کی غذائی ضروریات کو پورا کرتی ہے بلکہ اس کے وزن میں بھی اضافہ کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق گھاس میں موجود اجزا شارک کے لئے بہترین ہیں۔ ماہرین کے مطابق انہیں شارک کی اس نسل پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔