لاہور: (روزنامہ دنیا) دنیا کا سب سے بڑا طیارہ اتنا بڑا ہے کہ اسے چلانے کیلئے 2 کیبن اور کاک پٹس کی ضرورت ہے۔ سٹراؤ لانچ نامی طیارے کو بالائی خلا میں راکٹ لانچ کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
طیارے کو جون 2017 میں متعارف کرایا گیا تھا اور اس کے بعد سے اس طیارے کی آزمائش جاری ہے۔ اسکی پہلی باقاعدہ پرواز جلد متوقع ہے مگر اب اس نے اپنی پہلی پرواز کیلئے ایک اہم پیشرفت اس وقت کی جب اس کے نوز وہیل کو تیز رفتار رن وے ٹیسٹ میں زمین سے اوپر اٹھانے میں کامیابی حاصل کی گئی۔
تین مرحلے کے ٹیسٹ کے دوران ٹیم نے 119 ناٹ کی حد رفتار تک طیارے کو دوڑایا۔ ویسے یہ جان لیں کہ یہ طیارہ اتنا بڑا ہے کہ اس کے بازوؤں کا گھیراؤ فٹبال کے گراؤنڈ سے بھی بڑا ہے۔ یہ طیارہ سٹراؤ لانچ سسٹم نامی کمپنی نے تیار کیا ہے جس کی ملکیت مائیکرو سافٹ کے شریک بانی پال ایلن کے پاس ہے۔
طیارے کی 385 فٹ کے پر یا بازو کسی فٹ بال فیلڈ سے زیادہ چوڑے ہیں اور اس طرح اسے دنیا کا سب سے بڑا طیارہ بناتے ہیں۔ اس طیارے کے نوز سے دم تک لمبائی 238 فٹ ہے جبکہ یہ 50 فٹ لمبا ہے اور اس میں 6 انجن نصب کئے گئے ہیں، اس کا وزن پانچ لاکھ پونڈ ہے۔