بیجنگ: (روزنامہ دنیا) چین کے ایک سکول کی انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اب طالب علموں کا کوئی جذبہ خفیہ نہیں رہے گا، ہر غلطی نوٹ کی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہر وقت نگرانی کا ڈراؤنا خواب چین کے شہر ہانگ ژو کے ایک سوسال پرانے ہائی سکول میں حقیقت کا روپ دھار چکا ہے اور وہاں مصنوعی ذہانت کے ذریعے بچوں کی نگرانی کی جاتی ہے۔ بچوں کو سکول میں کھانے کیلئے بھی صرف چہرے کی ضرورت ہے، وہ چہرے کو سکین کرنے والی ایک مشین کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں اورانہیں مطلوبہ کھانا مل جاتاہے، یہ خودکار نظام فوری جان جاتا ہے کہ کس طالب علم نے پہلے ہی کونسا کھانا آرڈر کیا ہوا تھا جبکہ کینٹین کے اکاؤنٹ سے پیسے خودکار طریقے سے کاٹ لئے جاتے ہیں۔
کلاس رومز میں ایسے کیمرے نصب ہیں، جو چہرے کے تاثرات کا تجزیہ کرتے ہیں جبکہ لائبریری سے کتابیں مستعار لینے کیلئے بھی چہرے کا استعمال کیا جاتا ہے، سکول لائبریری کے برعکس نئی قائم کی گئی خود کار لائبریری ہمیشہ کھلی رہتی ہے۔ طالب علموں کا کہنا ہے کہ جگہ جگہ نصب کیمروں کے عادی ہو چکے ہیں، اس سے ایک طرف تو نگرانی کا احساس پیدا ہوتا ہے لیکن دوسری طرف اس سے ہمیں سیکھنے میں مدد ملتی ہے۔