لاہور: (روزنامہ دنیا) اب تک یہ سمجھا جاتا تھا کہ زیادہ تر ڈائنو سار گنجے ہوا کرتے تھے جبکہ زیادہ بال اور پر رکھنے والے ڈائنوساروں کی اقسام بہت کم تھیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق چین سے ملنے والے 25 کروڑ سال قدیم ڈھانچوں کا تجزیہ کرنے کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ ’’ٹیروسار‘‘ نامی اُڑن ہوّام سمیت بیشتر ڈائنوساروں کے جسموں پر اچھے خاصے پر بھی ہوا کرتے تھے۔
البتہ ان پروں کا مقصد انہیں اُڑنے میں مدد فراہم کرنا نہیں تھا بلکہ شاید وہ ڈائنوسار کو موسم کی سختیوں سے بچانے میں مدد کرتے تھے یاصرف ان کی خوبصورتی بڑھانے کی وجہ رہے ہوں گے۔