جکارتہ: (ویب ڈیسک) انڈونیشیا سے ایک دلچسپ خبر آئی ہے جس میں حکام نے ایک کروڑ سے زائد انڈوں کو تلف کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس کی بڑی دلچسپ وجہ یہ ہے کہ تلف کیے جانے والے انڈے نہ تو خراب ہیں اور نہ ہی کسی بیماری کے پھیلنے کا خدشہ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیائی حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے پولٹری کی گرتی قیمتوں کو بڑھانے اور سیکٹر کو بحران سے نکالنے کا حل یہ ہے کہ لاکھوں انڈوں کو تلف کر دیا جائے۔
لائیو سٹاک کے ڈائریکٹر جنرل کیتوت دیارمتا نے خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پولٹری کی گرتی قیمتوں کو سہارا دینے کا واحد راستہ یہی ہے کہ ایک کروڑ انڈے تلف کریں۔
خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکام پولٹری کی صنعت سے وابستہ کسانوں پر زور دے رہے ہیں کہ پولٹری مصنوعات کی مارکیٹ میں سپلائی کم کریں۔ انتظامیہ پر امید ہے کہ انڈے تلف کرنے سے مارکیٹ میں چکن کی سپلائی کم ہو جائے گی اور گرتی قیمتیں مستحکم ہو جائینگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پولٹری کی صنعت جو گراوٹ میں جا رہی ہے اٹھانے کے لیے یہ بہترین طریقہ ہے جانتے ہیں صارفین کیلئے تو سستا چکن ہے لیکن ہمیں معیشت پر بھی غور کرنا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق امسال چکن کی قیمت میں 30 فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے، ایک کلو گرام چکن کی قیمت 2.10 ڈالر (تقریباً 340 پاکستانی روپے) تک گر گئی ہے، جو کہ تین برس کی کم ترین قیمت ہے۔
پولٹری بریڈنگ ایسوسی ایشن کے مطابق درجنوں پولٹری فارمز انڈے تلف کرنے کی مہم میں حصہ لیں گے۔