مونٹریال: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں اکثر عجیب غریب خبریں ہمیں ورطہ حیرت میں ڈال دیتی ہیں، اسی طرح کی ایک اور کینیڈا سے آئی ہے جہاں پر ایک شخص نے طلاق کے بعد سابقہ بیوی کو رقم دینے کے بجائے تقریباً ساڑھے سات لاکھ امریکی ڈالر (تقریباً 10 کروڑ روپے) جلا دیئے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق 55 سالہ بروس میک کونویل میئر کے انتخابات کے امیدوار بھی ہیں، انہوں نے عدالت میں جج کو بتایا کہ انہوں نے 6 مختلف بینک اکاؤنٹس سے 25 دفعہ میں (10 لاکھ کینیڈین ڈالرز) تقریباً 7 لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالرز نکالے اور ان کو دو حصوں میں جلادیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار انہوں نے 7 لاکھ 34 ہزار کینیڈین ڈالرز 23 ستمبر کو جبکہ بقیہ 2 لاکھ 96 ہزار ڈالرز 15 دسمبر کو جلائے۔
کیس کی سماعت کے دوران کینیڈا کی سپیریئر کورٹ کے جج کیون فلپس نے ملزم سے استفسار کیا کہ آپ نے بتایا کہ آپ نے پیسوں کو برباد کردیا تو کیا میں پوچھ سکتا ہوں آپ نے ان کے ساتھ کیا کیا؟ جس پر بروس نے جواب دیا کہ میں نے انہیں جلادیا۔
ملزم کا مزید کہنا تھا کہ عموماً میں ایسا انسان نہیں جو ایسی حرکت کرے اور نہ ہی میں بہت زیادہ مادہ پرست انسان ہوں۔ میں ہمیشہ ہی کفایت شعار رہا ہوں اور اسی وجہ سے میں نے 31 سال تک اپنا کاروبار کیا۔
جس پر جج نے کہا کہ میں تمہاری باتوں پر یقین نہیں کر سکتا مجھے نہیں لگتا کہ تم سچ بول رہے ہو کیونکہ تم نے جو کچھ سوچ سمجھ کر کیا ہے وہ سراسر تمہارے بچوں کے مفاد کے خلاف ہے۔
بعد ازاں جج نے بروس کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر 30 روز کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دیا اور ساتھ ہی اپنے سرمائے عدالت کے سامنے ظاہر نہ کرنے پر سابق اہلیہ کو یومیہ 2 ہزار کینیڈین ڈالرز دینے کا بھی حکم دیا۔