نئی دہلی: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث ایک لاکھ پچاس ہزار سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں، جبکہ اس بیماری کے باعث ہر طرف ہو کا عالم ہے، تاہم بھارت سے ایک حیران کن خبر سامنے آئی ہے، لاک ڈاؤن کے دوران کورونا سے بچنے کیلئے خود کو غار میں بند کرنے والے غیر ملکی سیاحوں کو بازیاب کرا لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق جب سے کورونا وائرس آیا ہے تب سے بھارت سے کچھ عجیب و غریب خبریں سامنے آ رہی ہیں، کہیں شہری کشتی پر قرنطینہ ہیں، کچھ شہریوں نے خود کو درخت پر قرنطینہ کیا ہوا ہے، عوام ’گو کورونا گو‘ کے نعرے لگا رہی ہے جبکہ بی جے پی کی خواتین رکن نے ہوائی فائرنگ کر کے ’گو کورونا گو‘ کی صدائیں بلند کیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارتی حکام نے 6 ایسے سیاحوں کو بازیاب کیا ہے جنہوں نے ملک میں کورونا کے باعث لاک ڈاؤن کے بعد پیسے ختم ہونے پر خود کو غار میں بند کر لیا تھا۔
بھارتی حکام نے بتایا کہ تمام 6 افراد کے کورونا کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں جس کے بعد انہیں ایک نجی قرنطینہ سینٹر میں منتقل کردیا گیا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق یہ سیاح یوکرین، امریکا، ترکی، فرانس اور نیپال کے شہری ہیں جن میں دو خواتین بھی ہیں، یہ لوگ گزشتہ سال علیحدہ علیحدہ بھارت آئے تھے جہاں وہ سیاحتی مقام رشی کیش میں چھوٹے ہوٹلوں اور لاجز میں رہائش پذیر تھے، پیسوں کی کمی کیوجہ سے مشکل میں آنے کے بعد انہوں نے خود کو غار میں بند کرلیا تھا۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان سیاحوں نے غار میں 25 روز گزارے اور ان کی غار میں موجودگی کی اطلاع مقامی افراد نے پولیس کو دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نیپال سے تعلق رکھنے والا ایک سیاح ہندی زبان جانتا ہے جس نے دیگر لوگوں کی بھی کچھ پیسوں سے غار میں ہی مدد کی۔
سیاحوں کا بتانا ہے کہ انہوں نے خود کو اس لیے غار میں بند کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ ان کے پاس پیسے ختم ہوگئے تھے۔ تمام افراد کے ٹیسٹ کرکے انہیں قرنطینہ منتقل کردیا گیا ہے جن کے کھانے پینے سمیت دیگر اخراجات حکومت اٹھارہی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں اس وقت کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 19 ہزار سے زائد ہے جبکہ 603 افراد وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔