نئی دہلی: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں چوری ڈکیتی کی وارداتیں کی خبریں اکثر سننے اور پڑھنے کو ملتی رہتی ہیں تاہم بھارت میں ایک واردات ہوئی ہے جس نے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران ستائے چوروں نے ریسٹورنٹ میں عجیب واردات کی، کھانا پکایا، کھایا اور پھر چلتے بنے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی عائد کردہ پابندیوں کے نتیجے میں متوسط اور غریب طبقات پس کررہ گئے ہیں۔ انکا روزگار چھن گیا تو کھانے کو ترس گئے۔ ان میں ہزاروں افراد کو کاروباری سرگرمیاں اور ٹرانسپورٹ کا نظام معطل ہونے کے بعد ہزاروں کلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کرکے اپنے آبائی علاقوں کی جانب واپس جانا پڑا ہے۔
کورونا کے لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں سے بے دست وپا ہونے کے باوجود لوگ جسم اور روح کا رشتہ بحال رکھنے کے لیے پیٹ کا ایندھن بھرنے پر مجبور ہیں۔ ان میں بعض نے معمولی چوریاں بھی کی ہیں حالانکہ وہ کوئی عادی چور نہیں اور لاچاری میں محض پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے کھانے پینے کی اشیاء اڑانے پر مجبور ہیں۔
Video: A group of five men breaks into an eatery in Gujarat s Junagadh town; cooks rice, potato curry to eat, leaves without stealing anything pic.twitter.com/3G6Ji8V31Y
— TOIRajkot (@TOIRajkot) May 15, 2020
ایسا ہی ایک عجیب واقعہ بھارت کے شہر جونا گڑھ میں پیش آیا ہے۔ شہر میں بھی لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ایسے میں رات کے وقت پانچ افراد ایک ریستورنٹ میں نقب لگا کر گھس گئے۔ وہ اس کے باورچی خانے میں گئے، وہاں انھوں نے چاول اور آلو کڑی پکائی اور پھر اس کھانے کو کھا کر چلتے بنے۔
ان کی ریستورنٹ میں داخلے اور وہاں ان کی سرگرمی کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھارتی خبر رساں ادارے ٹائمز آف انڈیا راجکوٹ نے ٹویٹر پر پوسٹ کی ہے۔ اس میں انھیں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ چاول اور آلو کڑی پکا رہے ہیں اور پھر کھانا کھانے کے بعد کسی چیزکو چرائے بغیر وہاں سے خاموشی سے چلے گئے۔
گجنند پراٹھا ہاؤس نامی اس ریستوران کے مالک جتیش ٹانک نے بھارتی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ انھیں 13 مئی کو نزدیک واقع ایک دفتر کے مالک کی فون کال موصول ہوئی تھی اور اس نے مطلع کیا تھا کہ ریستوران کا دروازہ کھلا ہوا ہے۔
مسٹر ٹانک بتاتے ہیں کہ جب میں باورچی خانے میں داخل ہوا تو میں نے وہاں پانچ استعمال شدہ پلیٹیں دیکھیں۔کھانا پکانے کے لیے کچھ برتن بھی استعمال کیے گئے تھے۔انھوں نے بظاہر کچھ چاول بنائے اور آلو کڑی پکائی تھی۔
پولیس کو بعد میں اس واقعے کے بارے میں مطلع کیا گیا اور ریستوران کے مالک ٹانک نے اس کی فوٹیج سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی۔اس کے بعد جونا گڑھ کے بی ڈویژن پولیس اسٹیشن کے کچھ کانسٹیبل جائے وقوعہ پر آئے تھے اور انھوں نے فوٹیج اپنے قبضے میں لے لی تھی۔