ہیوسٹن: (ویب ڈیسک) کورونا وبا نے تمام لوگوں کی زندگی کے معمولات کو تیزی سے بدل دیا ہے اور اب امریکا میں ایسے کئی سینما کا آغاز ہونے جا رہا ہے جو عین ڈرائیو ان جیسے ہوں گے لیکن وہاں ایک خاندان کسی کار کی بجائے کشتی میں سوار ہوکر فلم سے لطف اندوز ہوسکے گا۔
خبر رساں ادارے ’کلک ٹو ہیوسٹن‘ کے مطابق انہیں تیرتے یا ’فلوٹنگ سینما‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس طرح کی فلم بینی کا خیال کمپنی بیونڈ سینما کو آیا اور اگلے چند ماہ میں امریکا کے کئی شہروں میں پانی کے کنارے سینما سکرین لگائی جائیں گی اور لوگ کشتیوں میں بیٹھ کر فلم دیکھیں گے۔ اس طرح سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے تفریح مہیا کی جائیں گی۔
ہم نے پاکستان میں ڈرائیو ان یا کار والے سینما دیکھے ہیں لیکن اب آسٹریلیا کی ایک کمپنی سب سے پہلے 9 ستمبر کو ہیوسٹن میں ایسا سینما بنارہی ہے جس میں لوگ زمین کی بجائے پانی میں تیرتی کشتیوں میں بیٹھ کر فلم دیکھیں گے۔ ہوسٹن میں تجرباتی طور پر ایک ہفتے تک فلم دکھائی جائے گی۔
تیراک سینما میں 12 سے 24 کشتیاں ہوں گی اور ہر کشتی میں 8 افراد بیٹھ سکیں گے۔ گاہکوں کو فلم اور کشتی دونوں کا کرایہ بذریعہ ٹکٹ ادا کرنا ہوگا۔ پاپ کارن اور دیگر ہلکی پھلکی اشیا مفت میں دی جائیں گی جبکہ ایک کشتی میں صرف دوستوں یا اہلِ خانہ کا گروپ ہی بیٹھ سکے گا۔
اگلے مرحلے میں آسٹن شہر میں دوسرا سینما 23 ستمبر کو کھولا جائے گا۔ فلم شائقین نئی اور کلاسیکی فلمیں دیکھ سکیں گے۔