ٹیکسلا (روزنامہ دنیا) ٹیکسلا کا رہائشی محمد اختر گاڑی چربی سے چلا کر لاہور پہنچ گیا۔ حیوانی چربی سے چلنے والی دنیا کی پہلی گاڑی بنانے کا دعویٰ کر تے ہوئے محمد اختر نے بتایا کہ گاڑی کے انجن کے ساتھ چربی کے مکینیکل سسٹم کو اٹیچ کیا گیاہے ، چرجی کیلئے انجن کے ساتھ ایک چھوٹا ٹینک نصب کیا جس سے انجن چربی کو پگھلا کر اپنی طرف کھینچتا ہے۔
محمد اختر نے دعویٰ کیا کہ اگر حکومت ساتھ دے تو چربی سے چلنے والے انجن بنا سکتا ہے ، چربی 60 روپے کلو کے حساب سے ملتی ہے جبکہ پٹرول مہنگا ہے ، حکومت کے نمائندوں کو خط لکھا تھا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، گیارہ سال کی ریسرچ کے بعد چربی سے چلنے والی دنیا کی پہلی گاڑی بنانے میں کامیاب ہوا ہوں۔