جکارتہ: (ویب ڈیسک) انڈونیشیا سے ایک انوکھی خبر آئی ہے جہاں پر کورونا وائرس کی وباء کے دوران ماسک نہ پہننے والے افراد کو سزا کے طور پر قبرستان میں گورکن کا کام دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا میں پولیس نے ایسے آٹھ افراد کو حراست میں لیا جو کورونا کی سخت ہدایات کے باوجود بغیر ماسک کے گھر سے باہر نکلے تھے۔
یہ افراد مشرقی جاوا سے گرفتار کئے گئے اور اس کے بعد انہیں نگابیتن گاؤں کے عوامی قبرستان میں ان افراد کے لئے قبریں کھودنے کا کام دیا گیا جو کورونا کی باعث لقمہ اجل بن چکے تھے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ گنجان آبادی والے ترقی پذیر ملک انڈونیشیا نے کووڈ 19 کے خلاف بہت سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس سزا کی وضاحت کرتے ہوئے متعلقہ افسران نے کہا ہے کہ یہ سزا بطور انتباہ دی جاری ہے۔ یہ ایسے لوگوں کے لیے ایک مثال بنے گی جو کووڈ 19 کی رہنما ہدایات کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔
کورونا وائرس کو گالیاں دینے کا مقابلہ، انڈونیشیا میں تیاریاں
علاقے کے ضلعی سربراہ سیونو نے بتایا کہ قبرستان میں صرف تین گورکن ہی کام کررہے ہیں تو میں نے سوچا کیوں نہ گرفتار افراد کو بھی اس کام پر لگادیا جائے۔ گرفتار افراد کو دو دو ٹولیوں میں تقسیم کرکے ان سے صرف قبروں کے گڑھے کھدوائے گئے ہیں جبکہ وہ تدفین میں کوئی کردار ادا نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ جکارتہ کے گورنر انیس باسویوادان نے 27 ستمبر تک سخت پابندیاں عائد کردی ہیں اور ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔ پورے جکارتہ شہر میں دو ہفتے کا لاک ڈاؤن جاری ہے اور کووڈ 19 کے لئے قائم 67 ہسپتالوں مریضوں سے 100 فیصد تک بھر چکے ہیں۔
انڈونیشیا میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد اس وقت 8725 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ دو لاکھ سے زائد مریض اب بھی زیرِ علاج ہیں۔