ماسکو : (ویب ڈیسک) بیمار کتے سے جان چھڑانے کیلئے مالکان نے زہریلا انجکشن لگا کر زندہ دفن کردیا لیکن کچھ دیر کے بعد کتا خود قبر کھود کر باہر نکل آیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جنوبی روس کے علاقے میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جسے دیکھ کر لوگ افسردہ ہوگئے، علاقے کی رہائشی خاتون نے سڑک کے کنارے ایک کتے کو دیکھا جب وہ اپنی گاڑی میں وہاں سے گزر رہی تھیں۔
انہوں نے دیکھا کہ بارش کے دوران لاغر کتا آہستہ آہستہ چلتا ہوا بیچ سڑک پر پر آگیا، 39سالہ اولگا لیستسیفا نے ہمدردی کے تحت اسے چلنے میں مدد دی۔
کریوشا نامی سات سالہ یہ کتا جرمن شیفرڈ نسل کا ہے، مذکورہ خاتون نے پہلے اسے اپنی گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بٹھایا اور کچھ کھانے کیلئے دیا تاکہ اس کو کچھ طاقت ملے، اس کے بعد اولگا نے کتے کو ایک ریسکیو سینٹر کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔
ابتدائی طور پر ریسکیو سینٹر انتظامیہ نے کتے کی تصاویر سوشل میڈیا پر لگائیں اور عوام سے اپیل کی کہ اس کے مالک کے حوالے سے اگر کوئی معلومات ہوں تو آگاہ کریں۔بعد ازاں کتے کے مالکان کا سراغ مل گیا وہ میاں بیوی بھی اسی علاقے کے رہائش پذیر تھے۔
یہ بھی پڑھیں: شادی کی رات دلہن کا دولہے کو 21 زہریلے سانپوں کا ’تحفہ‘
انہوں نے بتایا کہ کتا بہت بیمار تھا اور اس کی زندگی کے آثار بھی دکھائی نہیں دے رہے تھے۔
ریسکیو سینٹر انتظامیہ کے مطابق مبینہ طور پر اس جوڑے نے کتے کو مہلک اور جان لیوا انجیکشن لگایا تھا جس کا مقصد اسے قتل کرنا تھا، اس کے بعد انہوں نے اسے ایک شاہراہ کے قریب ایک دور دراز جگہ میں دفن کردیا۔
خوش قسمتی سے انجکشن لگنے کے بعد بھی کتے میں کسی بیماری کی کوئی علامت نہیں دکھائی دی، ریسکیو سینٹر انتطامیہ کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد کتے کے مالکان اپنی اس مجرمانہ غلطی پر معذرت کرچکے ہیں۔
ریسکیو سروس کی ممبر ایکاترینا نیمک نے بتایا کہ اولگا نامی خاتون کی بدولت کریوشا نے اس ریسکیو سینٹر میں ایک نئی زندگی شروع کردی ہے، اب وہ بہت پرسکون ہے، کہیں بھی نہیں بھاگتا ہے ، دوسرے کتوں سے شاذ و نادر ہی تنازعہ کرتا ہے اور زیادہ بھونکتا بھی نہیں ہے۔