ڈھاکا: (ویب ڈیسک) مردہ قرار دی گئی بچی نے عین اس وقت آنکھیں کھول دیں اور چیخ کر رونے لگی جب اسے قبر میں لٹایا جا رہا تھا۔
بنگلا خبر رساں ادارے ’ڈھاکا ٹریبیون‘ کے مطابق بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں 7 ماہ کی حاملہ خاتون شاہی نور اختر نے قبل از وقت بچی کو جنم دیا جسے لیڈی ڈاکٹر نے مردہ قرار دیتے ہوئے دستانے رکھنے والے ڈبے میں رکھ کر والد کو دیا کہ قریبی قبرستان میں دفنا آئے۔
یہ بھی پڑھیں: مردہ قرار دی گئی 12 سالہ لڑکی غسل کے دوران ’زندہ‘ ہو گئی
غمزدہ باپ قبرستان گیا تو وہاں قبر کی قیمت زیادہ تھی جس پر اسے ایک اور قبرستان بھیجا گیا جہاں نسبتاً سستی قبر مل گئی۔ قبر کھودنے کے بعد جیسے ہی نومولود کو قبر میں اتارا جانے لگا اچانک بچی کا جسم حرکت کرنے لگا۔
غریب باپ بچے کو لیکر دوبارہ اسی ہسپتال گیا تاہم جنرل وارڈ میں بستر نہ ہونے کی وجہ سے بچے کو دوسرے ہسپتال لے جانا پڑا جہاں زچہ وبچہ کی طبیعت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔ والدین نے بچی کے زندہ ہونے پر مسرت کا اظہار کیا۔
اس سے قبل انڈونیشیا میں ڈاکٹرز کی جانب سے مردہ قرار دی گئی 12 سالہ لڑکی غسل کے دوران زندہ ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: تصویر لینے کے دوران ’مردہ’ اچانک زندہ ہو گیا
12 سالہ لڑکی کو ذیابیطس اور اعضا کی پیچیدگیوں کے باعث ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جس کے کچھ ہی گھنٹے بعد ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اہلخانہ بچی کی لاش لے گئے اور جنازے کی تیاری کرنے لگے، جب بچی کو غسل دیا جارہا تھا تو اسی دوران وہ اٹھ کر بیٹھ گئی اور چلنے پھرنے لگی۔
یہ صورتحال دیکھ کر گھر والوں کی چیخیں نکل گئیں اور جنازے میں موجود لوگوں کی دوڑیں لگ گئیں۔ انہونی صورتحال پیدا ہونے پر فوری طور پر ریسکیو اور ڈاکٹرز کو اطلاع دی گئی جو موقع پر پہنچے اور بچی کا دوبارہ علاج شروع کیا لیکن ایک گھنٹے بعد ہی اس کا انتقال ہوگیا۔