بنکاک: (روزنامہ د نیا) تھائی لینڈ کے ایک مچھیرے کو سمندر سے مچھلیوں کے بجائے مچھلی کے پیٹ کی غلاظت ملی لیکن یہ اس کی بدقسمتی نہیں بلکہ خوش قسمتی تھی جس نے اسے کروڑپتی بنادیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 60سالہ مچھیرانارس سوآن آسانگ مچھلی کا شکارکرنے سمندر میں گیا تو اسے مچھلی تو نہ ملی لیکن ایک عجیب و غریب چیز ملی جسے وہ کشتی میں ڈال کر ساحل پر لے آئے۔ ماہی گیر کوکسی قدر تو اندازہ تھا کہ جو چیز ان کے ہاتھ لگی ہے وہ قیمتی ہے لیکن کتنی یہ انہیں علم نہیں تھا۔
مچھیرا ساحل پر آیا تو اس نے اعلان کیاکہ اسے ’’وہیل کی قے ‘‘ بڑی مقدار میں ملی ہے ۔ یہ سنتے ہی بڑی تعداد میں پہنچنا شروع ہو گئے اور وہیل کی قے کی بولی کا عمل شروع ہوا۔ مچھیرے کی حیرت کی انتہا نہ رہی جب وہیل کی قے 24 لاکھ پاؤنڈز(51کروڑ 7لاکھ 89 ہزاور 378 روپے) میں فروخت ہوئی جو اس کی قسمت کھولنے کیلئے کافی تھی۔
اتنی زیادہ قیمت میں وہیل کی قے فروخت ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اسے پرفیوم بنانے والی کمپنیاں مختلف خوشووں کی تیاری میں استعمال کرتی ہیں۔