ڈنمارک:(روزنامہ دنیا) انکشاف ہوا ہے کہ سینگ والی وھیل کی ایک قسم ناروھیل کا سینگ اپنے اندر بہت سے ماحولیاتی راز رکھتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کسی درخت کے دائروں کی مانند ناروھیل کے سینگ پر ہر سال ایک دائرہ نموپذیر ہوتا ہے اور اس کے جائزے سے نہ صرف اس کی غذا، عادات اور دیگر عوامل کا پتا ملتا ہے بلکہ اطراف کے ماحول کا ادراک بھی کیا جاسکتا ہے ۔اس ضمن میں ڈنمارک کی آرہس یونیورسٹی نے دس جانوروں کے سینگ دیکھے ہیں جو شکاریوں کے ہاتھوں پہلے ہی مارے جاچکے تھے ۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ جسے ہم سینگ قرار دیتے ہیں وہ نر وھیل کا لمبا دانت ہوتا ہے ۔ سینگوں کے مشاہدے سے معلوم ہوا کہ اسے 1990 سے 2000 تک وھیل کو برف کی کمی کا سامنا تھا اور اس تناظر میں اس نے غذائی عادات بھی تبدیل کی تھیں۔ ماہرین نے کہا کہ وھیل پر اس انوکھی تحقیق سے ان کی خوراک، بقا اور دیگر عادات کو بھی سمجھا جاسکتا ہے ۔