ایتھنز:(روزنامہ دنیا) یونانی دارالحکومت ایتھنز میں اگورا نامی قدیم علاقے سے ملنے والی 2300 سال قدیم مٹکی کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اسے کم از کم 55 لوگوں پر خطرناک اور جان لیوا جادو کرنے میں استعمال کیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 300 قبلِ مسیح کے زمانے سے تعلق رکھنے والی اس مٹکی میں سے مرغیوں اور چوزوں کی درجنوں ٹوٹی ہوئی ہڈیاں اور لوہے کی کیلیں برآمد ہوئی ہیں جبکہ اس کی بیرونی سطح کو کسی نوکیلی چیز سے کھرچ کر قدیم ایتھنز شہر کے 55 باشندوں کے نام لکھے گئے ہیں۔
مٹکی پر ییل یونیورسٹی، امریکا کی ماہرِ آثارِ قدیمہ جیسیکا لیمونٹ نے دوبارہ تحقیق شروع کی۔ ریسرچ جرنل ‘‘ہیسپیریا’’ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ قدیم زمانے کا یورپ صرف وہم پرست ہی نہیں تھا بلکہ وہاں بھی کم و بیش ویسا ہی جادو ٹونا رائج تھا جیسا آج مشرقی ممالک میں عام ہے ۔