ہوائی: (روزنامہ دنیا) وہیل مچھلیاں نسل خیزی اور ملاپ کا موسم آنے پر سرگرم ہو کر اپنے ساتھی کی تلاش میں 6 ہزار کلو میٹر تک کا فاصلہ پورا کرتی ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہوائی میں واقع ویل ٹرسٹ سے وابستہ ڈاکٹر جیمز ڈارلنگ اور ان کے ساتھیوں نے شمالی اوقیانوس میں تیرنے والی ہمپ بیک وہیل کی 1977 سے اب تک لی جانے والی 26 ہزار تصاویر کا بھرپور جائزہ لیا ہے۔ سائنس دانوں نے ایک ہی موسم سرما کے دور نسل خیزی میں 2 وہیلز کو شناخت کیا جو ہوائی گئیں اور وہاں سے میکسیکو پہنچیں۔ ایک نر وہیل نے 4545 کلو میٹر سفر کیا۔ دوسرے نے 5944 کلو میٹر کا سفر کیا جو میکسیکو پہنچا۔
یہاں سات نر وہیلز نے ایک مادہ سے ملاپ کی کوشش کی اور اسے لبھایا، پھر موسم گرما میں یہ دونوں وہیلز کینیڈا اور الاسکا بھی دیکھی گئیں۔ ماہرین نے ثابت کیا کہ صرف نر ہی نہیں بلکہ مادہ وہیلز بھی سمندروں میں بہت طویل سفر کرتی ہیں۔