پونے: ( ویب ڈیسک ) بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے ضلع پونے کی ایک ضلعی عدالت نے اپنا نوٹس واپس لے لیا جس میں خواتین وکلاء سے کہا گیا کہ وہ عدالت میں دوران سماعت بال سنوارنے سے گریز کریں کیونکہ اس سے کام کاج میں خلل پڑتا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پونے کی عدالت کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ بار بار دیکھا گیا ہے کہ خواتین وکلاء کھلی عدالت میں اپنے بالوں کو سنوار رہی ہیں جس سے عدالت کے کام کاج میں خلل پڑ رہا ہے، اس لیے وکلاء کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ اس طرح کے عمل سے باز رہیں۔
نوٹس کو سینئر وکیل اندرا جیسنگ نے کیپشن کے ساتھ شیئر کیا کہ واہ اب دیکھو! خواتین کی وکالت سے کون اور کیوں پریشان ہے!۔
— Indira Jaising (@IJaising) October 23, 2022
پونے کی عدالت کے نوٹس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ کیا بالکل مضحکہ خیز نوٹس ہے، پدرانہ نظام کی حد صرف مضحکہ خیز ہے۔
ایک اور نے لکھا ’مجھے سمجھ نہیں آرہی یہ عدالتی کام میں کیسے خلل ڈالتا ہے جبکہ نوٹس پر کچھ لوگ ہنس بھی گئے۔
ردعمل ملنے کے بعد پونے ڈسٹرکٹ کورٹ نے نوٹس واپس لے لیا۔
ایڈوکیٹ اندرا جیسنگ نے پھر اپ ڈیٹ کے بارے میں ٹویٹ کیا کہ آخر کار کامیابی، نوٹس واپس لے لیا گیا تھا، آپ سب کا شکریہ۔
— Indira Jaising (@IJaising) October 24, 2022
خیال رہے کہ پونے کی ضلعی عدالت کی جانب سے یہ نوٹس 23 اکتوبر بروز ہفتہ جاری کیا گیا تھا۔