لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا میں سب سے بڑے آتش فشاں پہاڑی سلسلے نے 38 سال بعد دوبارہ انگڑائی لی ہے اور لاوا اگلنا شروع کر دیا ہے۔
امریکی ریاست ہوائی میں واقع مونا لوآؤ آتش فشاں پہاڑ کی سرگرمی سے ریکٹر پیمانے پر 5 شدت کے کئی جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں اور اس سے قبل ہی پہاڑ نے لاوا اور گرم راکھ ابلنا شروع کر دی تھی، یہ دو پہاڑوں پر مشتمل ہے جن میں سے ایک مونا لوآؤ اور دوسرے کا مونا کی ہے۔
سائنس دانوں نے کہا ہے کہ اس وقت یہ پہاڑ غیرمعمولی سرگرمی سے بھرا ہوا ہے۔
اگرچہ زلزلے کے اثرات پوری ریاست ہوائی میں محسوس کئے گئے تاہم پہاڑ سے قربت والے علاقوں کے افراد شدید خوف کے عالم میں ہیں تاہم زلزلے اور آفٹرشاکس سے اب تک کسی بڑے جانی اور مالی نقصان کی خبریں نہیں ملی ہیں۔
ہوائی کے مییئر مچ روٹھ نے کہا ہے کہ پاہالا کے علاقے میں کچھ نقصان ضرور ہوا ہے لیکن زیادہ گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ آفٹرشاکس کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے، اسی پہاڑ کے پاس ایک تحقیقی رصدگاہ بھی قائم ہیں جہاں سائنسداں اس صورتحال پر غور کر رہی ہے۔
آتش فشانی عمل پر تحقیق کرنے والے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اگرچہ پہاڑ کی چوٹی پر لاوا اچھلتا دکھائی دے رہا ہے لیکن اس کے بہنے اور پھیلنے کے خطرات نہ ہونے کے برابر ہیں۔