ٹوکیو: (ویب ڈیسک) جاپان میں سٹیشنری ربڑ (اریزر) بنانے والی ایک کمپنی نے غلط حروف مٹانے کیلئے بہت بڑا ربڑ بنا لیا جو دنیا کا سب سے وزنی، قابل استعمال ربڑ ہو سکتا ہے۔
5 پاؤنڈ (سوا دو کلو گرام) وزنی اس ربڑ کا نام ریڈار ایس 10000 ہے لیکن اس کی قیمت لگ بھگ 100 ڈالر (پاکستانی 24000 روپے) ہے۔
سیڈ نامی کمپنی جاپان میں 1915 میں قائم کی گئی تھی، اس نے 1968 میں ریڈار نامی ایریزر پیش کیا تھا جو بہت مقبول ہوا، زائد قیمت کے باوجود بچوں اور اساتذہ میں یہ اپنی ڈیزائننگ اور حروف مٹانے کی غیرمعمولی صلاحیت کی وجہ سے ہر ایک کے ہاتھ میں تھا، اس کے بعد سیڈ نےمزید ایریزر بھی تیار کئے، اب اسی کمپنی نے ریڈار ایس 10000 نامی ایک بہت بڑا ایریزر بنایا ہے۔
سوا دو کلو گرام وزنی اریزر بچوں کے پنسل باکس میں رکھے ربڑ کے مقابلے میں 200 گنا بڑا ہے، ان دونوں کی خاصیت یکساں ہے اور ایک ہی مٹیریل سے بنی ہے، لیکن لوگ حیران ہیں کہ اتنا بڑا اور بھاری ربڑ کیوں بنایا گیا ہے؟
ربڑ بنانے والی سیڈ کمپنی ہرسال تیزی سے مٹانے کا مقابلہ منعقد کرتی ہے اور ریڈار ایس 10000 انعام یافتہ کو بطور تحفہ دیا جائے گا لیکن ساتھ ہی اگر کوئی اسے خریدنا چاہے تو اسے 100 ڈالر خرچ کرنا ہوں گے۔